حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 147:
سے بھی زیادہ قدیم ہے ، رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے جب دعوت دین کا اعلان کیا تو کچھ لوگ آپ کے شدید مخالف ہوگئے جن میں سر فہرست ابوسفیان
تھے جوکہ سن 8 ہجری کو فتح مکہ کے بعد مسلمانوں کی تلواروں کے خوف سے مشرف بہ اسلام ھوگۓ ، ابوسفیان کا شمار رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کے جانی دشمنوں میں ہوتا تھا اور وہابیوں کا خمیر اسی ٹولے سے اسلام میں شامل ہوا اور جن
کا سردار وہابی اوّل ابوسفیان تھا ، '''( وہابیت کے لفظی معنی بغضاصل میں رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم سے بغض و عناد کےہے ہیں)''' ، اعلان نبوت کے بعد بنو اُمیہ کے سرداروں کے دل میں
یہ بات بانس کی طرح چبھتی رہی کہ اللہ نے نبی کا انتخاب بنواُمیہ سے کیوں نہیں کیا بنو ہاشم کو یہ اعزاز کیوں بخشا گیا، اسی طرح یہ
بغض ابوسفیان سے امیر معاویہ کو وراثت ہوا اور امیر معاویہ سے یزید کو وراثت ہوا، بغض ابوسفیان کا نتیجہ غزوہ اُحد کی صورت میں