"ٹریفن کا مخمصہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
Xwpc (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم) |
Xwpc (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم) |
||
سطر 77:
Generating currency out of thin air and trading it for tangible goods is the definition of hegemony. Is there is any greater magic power than that?<ref>[http://www.maxkeiser.com/2016/04/triffins-paradox-revisited-crunch-time-for-the-u-s-dollar-and-the-global-economy/ کیا اس سے بڑا جادو بھی کوئی ہو سکتا ہے؟]</ref>
*1966 میں [[ایلن گرین اسپان]] (جو 1887 سے 2006 تک فیڈرل ریزرو کا چیرمین رہا تھا) نے کہا تھا کہ “تجارتی خسارے کے باوجود اخراجات میں اضافہ ہونا دراصل دوسروں کی دولت پر قبضہ کرنا ہے۔ سونا اس خفیہ طریقہ کار کے آڑے آتا ہے“۔
In 1966 Alan Greenspan wrote "Deficit spending is simply a scheme for the confiscation of wealth. Gold stands in the way of this insidious process. It stands as a protector of property rights.
*در حقیقت امریکہ اپنے کاغذی سرمائے سے یورپ، ایشیا اور دوسرے علاقوں کو خرید
In effect, America has been buying up Europe, Asia and other regions with paper credit – U.S. Treasury IOUs that it has informed the world it has little intention of ever paying off.
سطر 87:
</ref>
*ایس ڈی آر کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اس سے ٹریفن کا مخمصہ حل ہو جاتا ہے۔
بہت کم لوگ ہی جانتے ہیں کہ ایس ڈی آر سسٹم کیا ہےاس لیے عوام کو پتہ ہی نہیں چلتا کہ انفلیشن کی کیا وجہ ہے۔ الیکشن میں منتخب
The brilliance of the SDR solution is that it solves Triffin’s dilemma.
|