"یونٹ آف اکاونٹ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م صفائی, typos fixed: دیئے ← دیے (2)
سطر 41:
جب امریکی ڈالر سونے اور چاندی کا سکہ ہوتا تھا تو سونے اور چاندی کی قیمت وزن کے لحاظ سے ہوتی تھی یعنی چاندی کے 15 سکے سونے کے ایک سکے کے برابر ارزش رکھتے تھے جبکہ دونوں طرح کے سکے وزن اور خالصیت (قیراط) کے لحاظ سے بالکل برابر تھے۔ ہندوستان میں بھی 15 چاندی کے روپے ایک [[اشرفی]] (گولڈ مُہر) کے برابر ہوتے تھے۔<br>
لیکن جب بینکاروں نے کاغذی کرنسی جاری کرنی شروع کی تو کاغذی نوٹ کو وزن کے لحاظ سے ارزش دینا ممکن نہ رہا۔ اس لیے وزن کا پیمانہ ہٹا کر محض ایک نام (ڈالر) کو مالیت کا معیار مانا گیا جو نوٹ پر لکھا ہوتا تھا۔ اس طرح حساب کی اکائی وجود میں آئی۔<br>
آج بھی اگر سونے چاندی کے سکوں کا دور واپس آ جائے تو وزن کی اکائی ہی حساب کی اکائی (unit of account) بن جائے گی۔<br>
 
:"it is not Caesar's face and titles, but weight and goodness that procure credit."<ref>[The Theory and Practice of Banking-Macleod-1882 vol-1]</ref>
 
==مزید دیکھیئے==