"صادقین" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ مساوی زمرہ جات |
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، اترپردیش، سے، اور، ابتدا |
||
سطر 6:
ان کے والد سیّد سبطین احمد نقوی کا گھرانہ [[خطاطی]] کے حوالے سے بہت پہلے سے مشہور تھا، [[1940ء]] کی دہائی میں وہ ادب کی [[ترقی پسند تحریک]] میں شامل ہوچکے تھے، ان کی شخصیت میں پوشیدہ فنکارانہ صلاحیتوں کو سب سے پہلے پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم [[حسین شہید سہروردی]] نے شناخت کیا۔
==ابتدائی حالات==
30 جون [[1920ء]] کو [[ہندوستان]] کے ممتاز علمی شہر [[امروہہ]] (
== حالات زندگی==
سطر 17:
[[فائل:Roof of Frere Hall.JPG|تصغیر|302x302px|[[فریئر ہال]]، [[کراچی]] کی چھت میں صادقین کی مصوری]]
ان کے فن پاروں کی پہلی نمائش [[1954ء]] میں [[کوئٹہ]] میں ہوئی تھی جس کے بعد [[فرانس]]، [[ریاستہائے متحدہ امریکا|امریکا]]، [[مشرقی یورپ]]، [[مشرق وسطی|مشرق وسطیٰ]]
ان کی دیوار گیر مصوری کے نمونوں (میورلز) کی تعداد کم وبیش 35 ہے جو آج بھی [[بینک دولت پاکستان|اسٹیٹ بینک آف پاکستان]]، فریئر ہال کراچی، [[لاہور عجائب گھر|لاہور میوزیم]]، [[جامعہ پنجاب|پنجاب یونیورسٹی]]، [[منگلا بند|منگلا ڈیم]]، [[جامعہ علی گڑھ|علی گڑھ مسلم یونیورسٹی]]، [[بنارس|بنارس ہندو یونیورسٹی]]، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف جیولوجیکل سائینسز، اسلامک انسٹی ٹیوٹ دہلی اور ابو ظہبی پاور ہاؤس کی دیواروں پر سجے شائقینِ فن کو مبہوت کر رہے ہیں، صادقین نے [[جناح اسپتال]] اور پی آئی اے ہیڈ کوارٹرز کے لیے بھی
صادقین نے [[قرآن|قرآنِ کریم]] کی آیات کی جس مؤثر، دل نشیں اور قابلِ فہم انداز میں خطاطی کی وہ صرف انہی کا خاصہ ہے، بالخصوص سورہ رحمن کی آیات کی خطاطی کو پاکستانی قوم اپنا سرمایۂ افتخار قرار دے سکتی ہے، غالب اور [[فیض احمد فیض|فیض]] کے منتخب اشعار کی منفرد انداز میں خطاطی اور تشریحی مصوری ان ہی کا خاصہ ہے، انہیں [[فرانس]]، [[آسٹریلیا]] اور دیگر ملکوں کی حکومتوں کی جانب بھی سے اعزازات سے نوازا گیا۔
|