"گلوکوز" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 74:
'''گلوکوز''' [[شوگر]] کی ایک قسم ہے جس کا کیمیائی فارمولا
C<sub>6</sub>H<sub>12</sub>O<sub>6</sub> ہوتا ہے۔ ساری شوگروں کی طرح گلوکوز بھی [[کاربوہائیڈریٹ]] کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے۔ گلوکوز کو dextrose یا بلڈ شوگر بھی کہتے ہیں۔ یہ [[انگور]] چینی کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔ یہ ایک سادہ چینی (monosaccharide) ہے اور [[حیاتیات]] میں ایک نہایت اہم کاربوہائڈریٹ ہے کیونکہ خلیات اس سے توانائی حاصل کرتے ہیں۔ گلوکوز پودوں میں [[ضیائی تالیف]] کے نتیجے میں [[سورج]] کی [[توانائی]] جذب کر کے بنتا ہے اور مختلف جانداروں میں عمل اندرونی تنفس کے نتیجے میں ٹوٹ کر اپنی توانائی جاندار کو مہیا کرتا ہے۔<br>
انسان اور جانوروں کے جسم میں ضرورت سے زیادہ گلوکوز کے [[مولیکیول]] باہم جُڑ کر glycogen کی شکل اختیار کر لیتے ہیں جو بلڈ شوگر بڑھائے بغیر جسم میں ذخیرہ کیا جا سکتا ہے۔ یہاں گلوکوز ایک مونومر ہے جبکہ اس سے بنا گلائیکوجن ایک [[پولی مر]] ہے۔ اس کے بر عکس پودے اپنا زائد گلوکوز اسٹارچ ([[نشاستہ|نشاستے]]) کی شکل میں ذخیرہ کرتے ہیں جو گلائیکوجن کی طرح گلوکوز کا ایک دوسرا پولی مر ہوتا ہے۔ جب غذا کی قلت ہوتی ہے تو جانور اپنے گلائیکوجن سے اور پودے اپنے نشاستے سے دوبارہ گلوکوز حاصل کر کے زندہ رہتے ہیں۔<br>
گلوکوز کا ہی ایک تیسرا پولی مر بھی ہوتا ہے جسے [[سیلولوز]] (Cellulose) کہتے ہیں۔ اس سے پودوں کے خلیات کی سب سے بیرونی دیوار (cell wall) بنی ہوتی ہے۔ جانوروں کے خلیات میں ایسی کوئی دیوار نہیں ہوتی۔ بدقسمتی سے انسان سیلولوز کو ہضم کر کے توانائی حاصل نہیں کر سکتا مگر [[گائے]] [[بکری]] اور دیگر چرنے والے جانوروں کے [[معدہ|معدے]] میں خاص طرح کے جراثیم (Trichonympha) موجود ہوتے ہیں جو سیلولوز کو گلوکوز میں تبدیل کر دیتے ہیں جو ان جانوروں کی غذا بن جاتا ہے۔ [[دیمک]] کی آنتوں میں بھی ایسے ہی جراثیم موجود ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دیمک لکڑی کھا سکتی ہے کیونکہ لکڑی کا لگ بھگ نصف حصہ سیلولوز پر مشتمل ہوتا ہے۔
 
==مزید دیکھیے==