"تبادلۂ خیال:معاویہ بن ابو سفیان" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←کاتب وحی: جواب |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 16:
:::متصلًا عرض کردوں کہ ایک آئی پی نے دروناچاریہ پر ایک سطری مضمون لکھا تھا۔ میں نے کم وقت میں اس میں اضافے کی کوشش کی، جس میں اس تاریخی / مذہبی شخصیت کے دو اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالی، ایک اس کا طریقہ تدریس، دوسرا اس زمانے میں سماج طبقاتی تفریق۔ مضمون کا حوالہ جات سے خالی ہونا اگرچیکہ اپنے سقیم ہونے کا گواہ ہے، تاہم مثبت و منفی پہلو کے بیان سے متوازن شخصیت نگاری کی کوشش کی گئی ہے۔--[[صارف:Hindustanilanguage|مزمل الدین]] ([[تبادلۂ خیال صارف:Hindustanilanguage|تبادلۂ خیال]] • [[خاص:شراکتیں/Hindustanilanguage|شراکتیں]]) 18:47، 9 اکتوبر 2018ء ([[UTC|م ع و]])
::::{{سنیے|Hindustanilanguage}}، {{سنیے|Syedalinaqinaqvi}} محترم بھائی یہ مضمون میرا نہیں اور خاکسار اسلام سے متعلق اور خاص کر فقہی مسائل، صحابہ کرام اور جن پر تاریخ اسلام میں اختلاف ہو، ایسے موضوعات پر نہیں لکھتا۔ اس لیے دوستوں سے معذرت کہ میں اس مضمون میں دیگر مسالک کا نقطہ نظر پیش نہیں کر سکتا۔ اس مضمون میں کسی صارف نے حوالہ درکار کا ٹیگ لگایا تھا اس کے جواب میں نے کچھ حوالہ جات دے دئیے اور بس۔ ویسے [[صارف:Syedalinaqinaqvi|علی نقی صاحب]] امیر معاویہ کے کاتبِ وحی ہونے پر دو رائے نہیں، کیا آپ طبری، ابن خلدون اور سیوطی کو رد کر سکتے ہیں؟ دوسری بات کہ کسی محترم دوست نے فقہ حنفیہ کے علاوہ کسی دیگر مسالک کا جو نقطہ نظر پیش کرنا ہےوہ بلا جھجک پیش کر سکتا ہے۔ لیکن درخواست ہے کہ طبری، ابن خلدون اور سیوطی کے حوالہ جات موجود رہنے چاہییں تاکہ موازنہ کرنے میں آسانی ہو۔ میں محترم مزمل صاحب کی اس رائے سے متفق ہوں کہ '''ہمیں غیر جذباتی انداز میں، جس میں مکاتب فکر کے خیالات کو جگہ دی جائے، کوئی حکمت عملی تیار کرنا ہو گا'''۔ [[صارف:Arif80s|محمد عارف سومرو]] ([[تبادلۂ خیال صارف:Arif80s|تبادلۂ خیال]] • [[خاص:شراکتیں/Arif80s|شراکتیں]]) 04:29، 10 اکتوبر 2018ء ([[UTC|م ع و]])
معاویہ نبی کریم صلعم کی نگاہ میں.
کتاب البدایہ والنہایہ
جلد 8
صفحہ 133
ذکر معاویہ
معاویہ کو جب میرے منبر پر دیکھو تو اسکو قتل کر دینا.
معاویہ حضرت عمر کی نظر میں.
اسی کتاب البدایہ والنہایہ کے صفحہ 125 پر جناب عمر بن خطاب نے معاویہ کو دیکھ کر کافر بادشاھ کا لقب دیا.
معاویہ حضرت عثمان کی نظر میں.
کتاب تاریخ یعقوبی
جلد 2
صفحہ 198
ذکر عثمان
حضرت عثمان نے معاویہ کو صاف کہا کہ تو چاھتا ہے کہ عثمان قتل کر دیا جائے اور بعد میں تو میرے قتل کا رونا روئے.
معاویہ حضرت علی ع کی نگاہ میں.
تحفہ اثنا عشریہ
صفحہ 308
معاویہ سے دور رہو کیونکہ وہ شیطان ہے.
معاویہ امی عائشہ کی نگاہ میں.
البدایہ والنہایہ
جلد 8
صفحہ 131
ذکر معاویہ.
امی عائشہ نے معاویہ کا دعوی خلافت پر فرمایا. چار سو سال تک مصر پر فرعون نے بھی حکومت کی تھی.
معاویہ محمد بن ابوبکر کی نگاہ میں.
کتاب مروج الذھب
جلد 3
صفحہ 20
انت لعین ابن لعین.
کہ تو لعین بیٹا لعین کا ہے.
معاویہ عبداللہ ابن عمر بن خطاب کی نظر میں.
کتاب شرح ابن ابی الحدید
جلد1
صفحہ 322
اے معاویہ تو فتح مکہ کے بعد آزاد کردہ ہے.
معاویہ خود اپنی نگاہ میں.
کتاب البدایہ والنہایہ
جلد 8
صفحہ 118
ذکر معاویہ
جب معاویہ کو لقوہ ہوگیا تو مروان کو معاویہ نے کہا کہ عذاب خدا جلدی آگیا ہے. میں نے علی ابن ابوطالب کو اس کے حق سے ہٹایا.
[[خاص:شراکتیں/39.41.235.131|39.41.235.131]] 05:29، 10 اکتوبر 2018ء ([[UTC|م ع و]])
|