"چار ایشیائی شیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ تصویر/تصاویر
م خودکار: خودکار درستی املا ← لیے؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 23:
21ویں کے آغاز تک یہ چاروں [[عالمی بینک اعلیٰ آمدنی معیشت]] میں جگہ بنا چکے تھے۔ سنگاپور اور تائیوان دنیا کے بڑے [[مالی ادارہ|مالی ادارے]] بن چکے تھے۔تائیوان اور جنوبی کوریا نے [[برقیات]] اور آلات کی صنعت میں اپنا مقام بنایا۔ ان کی معشیتی ترقی کی وجہ سے دنیا کے کئی ترقی پزیر ممالک کے لیے راہ ہدایت ثابت ہوئیں جن میں جنوب مشرقی ایشیا کی [[ٹائیگر کلب معیشتیں]] بالخصوص قابل ذکر ہیں۔و1وو2وو3و
== جائزہ ==
[[Fileفائل:Four Tigers GDP per capita.svg|thumbتصغیر|rightدائیں|upright=2|Growth in per capita [[خام ملکی پیداوار]] in the tiger economies between 1960 and 2014<ref>Data for "Real GDP at Constant National Prices" and "Population" from [https://fred.stlouisfed.org/ Economic Research at the Federal Reserve Bank of St. Louis]۔</ref>]]
 
[[ایشیا میں معاشی بحران، 1997ء]] سے قبل چار ایشیائی شیر معیشتیں ایشائی معجزہ کے طور پا جانی جاتی تھیں۔ انہوں نے درآمد اور ڈولپمنٹ پالیسیوں کی مدد سے ایسی ترقی کی کہ باقی ملکوں کو عجوبہ سا لگنے لگا تھا۔ عالمی بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق ان پالیسیوں میں مکیرواکونومک مینیجمینٹ کا انضمام تھا۔و8و
ان چاروں میں سب سے پہلے صنعت کاری کا تجربہ کانے والا ملک ہانگ کانگ تھا جہاں 1950ء کی دہائی میں کپڑے کی صنعت لگائی گئی، کپڑوں کے علاوہ الیکٹرانکس اور پلاسٹک کی جملہ مصنوعات تیار جانے لگیں اور عالمی بازار میں درآمد کی جانے لگیں۔و9و[[ملائیشیا]] سے آزادی ملنے کے بعد سنگاپور میں [[اکانومک ڈولپ مینٹ بورڈ]] بنایا گیا اور ملک کی صنعت کو فروغ دینے کے لئےلیے بہت سی اکانومک پالیسیوں کو نافذ کیا گیا۔و10و خارجی سرمایہ کاری کو لبھانے کے لئےلیے ٹیکس میں کمی کر دی گئی۔ تائیوان اور جنوبی کوریا میں صنعت کاری کا آغاز 1960ء کی دہائی میں شروع ہوا اور حکومت سے خوب مدد ملی۔ حکومت نے صنعت کاری کی زبردست پالیسیاں بنائیں اور دونوں ملکوں نے ہانگ کانگ اور سنگاپور کی طرح درآمد پر خوب توجہ دی۔و11و چاروں ملک جاپان کی ترقی سے متاثر تھے اور جاپان کی طرح تعلیم اور بنیادی ڈھانچہ میں سرمایہ کر کے اس کی طرح ترقی کرنا چاہتے تھے۔
 
== حوالہ جات ==