"ڈیسی قوم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اس صفحہ میں ڈیسی قوم کا تعارف اور تاریخی پسِ منظر درج کیا گیا ہے۔
 
م خودکار: خودکار درستی املا ← جو، پزیر؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 1:
=== تعارف: ===
ڈیسی لفظ دیسی کا مادہ ہے جو کہ اختصار ہے ’’دیسوال‘‘ کا۔ جس کے معنی ’’مقامی‘‘ (Local) یا دیس والے ، اپنےوطن والے ، اپنی زمین میں رہنے والے۔ یہ ذاتوں کے ’’جٹ‘‘  قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں ۔ زبان اور لہجے کی بنیاد پر اس قوم  کی پہچان کے لیے مختلف الفاظ جیسا کہ دیسی ، دیشی ، ڈیسی، ڈھیسی   زیرِاستعمال ہیں۔جبکہ انگریزی میں  الفاظ     Dese, Desy, Dhesi, Desi, Dessi, Deshi   استعمال کیے جاتے ہیں۔ اس قوم کے افراد کی بنیادی زبانیں [[سرائیکی زبان|سرائیکی]] اور [[پنجابی زبان|پنجابی]] ہیں جبکہ سندھ میں آباد  خاندان [[سندھی زبان|سندھی]] بولتے ہیں۔
 
=== '''تاریخی پسِ منظر:''' ===
جولائی 1932 ء   میں شائع ہونے والے رسالے پیغامات ترقی [[مظفر گڑھ|مظفرگڑھ]] میں اس قوم کے بارے میں جو تفصیل ملتی ہے وہ یہ ہے کہ ڈیسی قوم لسپین (ہسپانیہ) کےجزیرہ میں رہتی تھی ،  [[طارق بن زیاد]] ؒکے سپین پر حملے اور فتح کے بعدیہ لوگ مسلمان ہونے پر مسلم فوج کا حصہ بنے اور  جب [[محمد بن قاسم|محمد بن قاسمؒ]] نے [[سندھی ویکیپیڈیا|سندھ]] پر حملہ کیا تو یہ قوم اس کی سپاہ میں شامل تھی اور بعد میں [[برصغیر]] کے مختلف علاقوں میں آباد ہو گئی۔ اور کھیتی باڑی کو اپنا پیشہ بنا لیا۔  علاوہ ازیں تقسیم برصغیر سے پہلے [[مظفر گڑھ|مظفرگڑھ]] میں دو مشہور قومیں آباد تھیں ایک ڈاہا اور دوسری ڈیسی، محققین کہتے ہیں کہ یہ ایک ہی قوم کے دو نام ہیں جبکہ موجودہ دور میں یہ دونوں قومیں الگ الگ شمار کی جاتی ہیں ۔
 
[[ملتان]] کی تاریخ پر لکھی گئی سب سے پہلی کتاب ”تواریخ ضلع ملتان“ مطبوعہ 1884ء  تحریر [https://www.girdopesh.com/shakir-hussain-shakir-69/ منشی حکم چند] (ایکسٹرا [http://nlpd.gov.pk/IlmoFun3/IF_5.html اسسٹنٹ کمشنر بندوبست] ملتان) میں درج کی گئی اقوامِ ملتان میں بھی اس قوم کا واضح ذکر ملتا ہےان  کی برصغیر میں آمد کے بارے میں تو  مصنف خاموش ہے مگر  اس کتاب میں اس برادری کی شناخت لفظ ’’دیسی‘‘  سے کی گئی  ہے۔ اس کے مطابق اس قوم کو برصغیر کے خطہ میں آباد کرنے والے  '''اللہ داد خان  ڈیسی'''اور '''منوں خان ڈیسی''' تھے جنہوں نے1884ء سے بھی تقریبا‘‘  2سو سال پہلے  [[لودهراں|لوھراں]] میں موجود موضع ڈیسی کی بنیاد    دو بستیوں سے رکھی جو کہ ٹبہ نوشہرہ میں موجود تھیں۔
 
1881ء کی [[مردم شماری]] پر 1883 ء  میں لکھی گئی  “[https://www.rarebooksocietyofindia.org/book_archive/196174216674_10154479630371675.pdf Punjab Castes]” (پنجاب کی ذاتیں) نامی ایک کتاب جو کہ جناب '''''ڈینزل ابٹسن [[:en:Denzil_Ibbetson|Denzil_Ibbetson]]''''' نے لکھی- اس کتاب میں ان کا تعلق’’[[جاٹ|جٹ]]‘‘ قبیلے سے بتایا گیا اور انہیں جٹ دیہہ (یعنی کھیتی باڑی کرنے والے) کہا گیا ہے۔ یہ لوگ جنوب شرقی علاقوں میں آباد تھے اور مغربی علاقوں سے آئے تھے۔ '''جٹ دیہہ''' میں تینوں مذاہب [[مسلمان]]، [[ہندو مت|ہندو]]، [[سکھ مت|سکھ]] کے لوگ موجود تھے۔ جو کہ کھیتی باڑی کرتے تھے ان کو '''[[iarchive:panjabcastes00ibbe/page/126|ڈیسی جٹ  (Dese Jat )]]'''   کا نام دیا گیا جو کہ اس وقت وادی [[دریائے ستلج|ستلج]] میں آباد تھے اور کھیتی باڑی کرتے تھے۔ ساتھ ہی مسلمان طبقہ کے لیے '''[https://www.forgottenbooks.com/en/readbook/PanjabCastes_10293974#141 مسلم ڈیسی جٹ]     Muslim Dese Jat'''  کی اصطلاح استعمال کی گئی۔ مگر یہاں ان کی پہلی آباد کاری کے بارے میں کچھ درج نہیں ۔ 1881 ء  کی اس رپورٹ کے مطابق برصغیر پاک و ہند کے مختلف علاقوں میں ڈیسی قوم 15379   افراد پر مشتمل تھی جن میں سے موجودہ  [[جنوبی پنجاب]] میں تقریبا‘‘ 9000 افراد رہائش پذیرپزیر تھے۔
 
جبکہ اسی کتاب میں [[ضلع روہتک|روہتک]] میں آباد ایک قبیلے’’[[iarchive:panjabcastes00ibbe/page/130|دلال]] ‘‘ کا ذکربھی ملتا  ہے جو کہ [[راجپوت]] ہونے کے دعوےدار تھے ان کے بقول ان کا  مآخذ  یہ ہے کہ  30 پشتیں قبل  ایک راٹھور راجے نے ایک گوجر عورت سے شادی کی جس کے بطن سے چار بیٹے پیدا ہوئے جو کہ دلال، دیسوال، مان، سیواک (سیوال؟) تھے ان میں سے الگ الگ شاخیں بنی جو کہ راجپوت  ہونے کے داعویدار ہیں ۔ مگر دیسوال اس دعوے کی نفی کرتے ہوئے اپنا مآخذ ’’جٹ ‘‘ قبیل سے بتاتے ہیں  مزید ازاں اس کتاب میں  دیسوال کو Men of the Country   کہا گیا، اوریہ بھی لکھا گیا ہے  ان میں سے کافی لوگ مقامی مسلمان تھے اور اس وقت   روہتک ، [[کرنالی زون|کرنال]] ،  [[حصار (شہر)|حصار]] اور [[اجمیر]] میں آباد تھے۔  
 
دور  ِحاضر میں [[بھارت]] میں ایک ریلوے سٹیشن ’’[[دیسوال ریلوے اسٹیشن|دیسوال]] ‘‘ کے نام سے ہے  اور بھارت کے سیکیورٹی  فورس   کے موجودہ سربراہ ’’ [http://www.uniurdu.com/news/national/story/1365876.html ایس ایس دیسوال] ‘‘ ہیں جو کہ اسی قبیلہ سے تعلق رکھتے ہیں۔  
 
قرینِ  قیاس یہی ہے کہ ڈیسی قوم   کا تعلق ذاتوں کے  ’’جٹ قبیلہ‘‘ سے ہے جو کہ ’’  غیر راجپوت‘‘ ہیں  اور یہ زیادہ تر کاشتکار ہیں۔
 
=== '''برصغیر پاک و ہند میں آبادکاری:''' ===
تاریخی حوالہ جات کے مطابق جب  محمد بن قاسم نے ملتان کی طرف  پیشقدمی کی تو اس کا لشکر موجودہ ضلع  [[لودهراں|لودھراں]] سے بھی گزرا ،  اس علاقہ میں پڑاؤ کے دوران  کچھ لوگوں وہیں پر سکونت اختیار کر کے چند بستیاں آباد کیں جن میں سے   نوشہرہ [[بستی ملوک]] میں ہی اس قوم کی پہلی آبادکاری ہوئی۔ حوالاجات کے مطابق  نوشہرہ ڈیسی کو آباد کرنے والا خان اللہ داد خان ڈیسی ہے اور دوسری بستی منوں خان نصیر آباد کی ہے۔
 
ڈیسی برادری میں سے کچھ خاندانوں نے آج کی موجودہ بستیوں ، موضع ڈیسی میں سکونت اختیار کر لی تھی  مگر کچھ خاندان جنگوں میں مصروف رہے اور برصغیر کے مختلف علاقوں میں مختلف علاقوں میں پھیل گئے۔ وہ خاندان جو تقسیم میں پاک و ہند سے پہلے جنگوں میں شرکت کرتے ہوئے برصغیر کے مختلف علاقوں میں پھیل گئے تھے جب [[پاکستان]] بنا تو مسلمان ہونے کی بنا ء  پر ہندوستان سے ہجرت کر کے پاکستان میں آئے اور پاکستان کے مختلف علاقوں میں سکونت اختیار کر لی۔ جبکہ غیر مسلم لوگ پاکستان کے علاوقوں سے بھارت کی طرف چلے گئے جیسا کہ  [[فیصل آباد ڈویژن|فیصل آباد]] میں ایک علاقہ چک نمبر 53، 54 ن, گ, ب  ہے جو کہ ڈیسی والا مشہور ہے اس علاقے میں تقسیم سے پہلے سکھ رہا کرتے تھے جو کہ تقسیم کے بعد انڈیا کی طرف چلے گئے۔ یہ متفقہ ہے کہ لودھراں میں موجود موضع ڈیسی اور [[مظفر گڑھ|مظفرگڑھ]] کی ڈیسی آبادیاں  تقسیمِ برصغیر سے پہلے ہی سے آباد ہیں۔
 
اب تک یہ قوم تقریبا پورے پاکستان کے مختلف شہروں میں آباد ہے ۔ اس قوم کے زیادہ تر خاندان جنوبی پنجاب میں رہائش پذیرپزیر ہیں۔ جن میں سے موضع ڈیسی [[لودهراں|لودھراں]] ،ضلع [[بہاولپور|بہاول پور]]، [[شاه جمال|شاہجمال]] ، [[مرادآباد|مرادآباد]] اور [[علی پور]] ضلع [[مظفر گڑھ|مظفرگڑھ]] اور [[ملتان ڈویژن|ملتان]] میں [[بستی ملوک]] ، بوسن روڈ، بستی اڑوکا نواب پور کے علاقے قابلِ ذکر ہیں۔ ان کے علاوہ [[خانیوال]]،  [[فیصل آباد|فیصل آباد]] ، [[سرگودھا]] ، [[میانوالی]] اور [[خوشاب]] میں اس قوم کی کافی تعداد موجود ہے۔ مزید ازاں [[پنجاب، پاکستان|پنجاب]] میں یہ قوم  ضلع  [[ساہیوال]]، [[وہاڑی]]، [[بہاولنگر]]، [[ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن|ڈیرہ اسماعیل خان]]، [[بھکر]]، [[ڈیرہ غازی خان ڈویژن|ڈیرہ غازی خان]]،  [[مخدوم رشید]]، [[راجن پور]] میں سکونت اختیار کیے ہوئے ہے  جبکہ سندھ میں ،[[ضلع گھوٹکی|گھوٹکی]]، [[ضلع کشمور|کشمور]]، [[خیرپور]] میرس اور [[خیبر پختونخوا|خیبر پختون]] خاں  و [[اٹک ، انسانی تہذیب کا اولین گہوارہ|اٹک]] میں بھی یہ خاندان رہائش پذیرپزیر ہیں۔
 
=== القابات: ===