"میرل اسٹریپ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:انگریز نژاد امریکی شخصیت
اضافہ مواد, اضافہ حوالہ جات
سطر 19:
'''میری لوئیس "میرل" اسٹریپ''' (Mary Louise "Meryl" Streep) ایک [[امریکی]] [[اداکارہ]] ہے جو تین بار [[اکیڈمی ایوارڈز]] جیت چکی ہے۔ اسے "اپنی نسل کی بہترین اداکارہ" کے طور پر جانا جاتا ہے۔ {{sfn|Hollinger|2006|pp=94–5}}
 
میرل اسٹریپ[[22 جون]] [[1949ء]] کو [[ریاستہائے متحدہ امریکا]]میں پیدا ہوئیں۔وہ پہلی بار Trelawny of the Wells نامی تھیٹر میں جلوہ گر ہوئیں۔ [[1977ء]] میں ایک ٹیلی وژن فلم '''دی ڈیڈلیئسٹ سیزن''' سے چھوٹی سکرین پر ڈیبیو کیا جبکہ بڑے پردے پر اداکاری کا آغاز فلم '''جولیا''' سے کیا۔ [[1978ء]] میں انہوں اپنی زندگی کا پہلا ایمی ایوارڈز منی سیریز '''ہولوکاسٹ''' کے ذریعے حاصل کیا اور اس سال فلم '''ڈیئرہنٹر''' سے آسکر ایوارڈز کے لیے پہلی نامزدگی حاصل کی۔ آسکر ایوارڈ کے لیے میرل کو زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور اگلے ہی سال '''کریمر ورسز کریمر''' سے بہترین معاون اداکارہ کا [[اکیڈمی ایوارڈز|آسکر ایوارڈ]] بھی اپنے نام کر لیا۔ میرل اسٹریپ اداکاری کے اس مرتبے پر فائز ہیں کہ اب ان کے نام سے بھی شوبز کی دنیا میں '''مریل اسٹریپ ایوارڈ''' دیا جاتا ہے۔<ref>فاروق احمد انصاری، میرل اسٹریپ کی زندگی اور خوبصورتی، مشمولہ: [[روزنامہ جنگ]] کراچی، 31 مارچ 2019ء، صفحہ 8</ref>
== جنسی کاروبار کو ناقابل تعزیر قرار دینے کی مخالفت ==
حقوق نسواں کے لیے مہم چلانے والوں کے ساتھ ساتھ چند نامور [[ہالی وڈ]] ستاروں نے، جن میں میرل اسٹریپ، [[کیٹ وینسلیٹ]] اور [[ایما تھامپسن]] شامل ہیں، اُس وقت ہی سے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اس اقدام کے خلاف آواز بلند کرنا شروع کر دی تھی جب مجوزہ پالیسی کا جنسی کاروبار کو ناقابل تعزیر قرار دینے کی تجویزمسودہ منظر عام پر [[2015ء]] میں آیا تھا۔<ref>[http://www.dw.com/ur/جنسی-کاروبار-کو-ناقابل-تعزیر-قرار-دیا-جائے/a-18642829 ’جنسی کاروبار کو ناقابل تعزیر قرار دیا جائے‘]</ref>