"کاربن ڈائی آکسائڈ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 44:
یہ ایک بے رنگ اور بے بو گیس ہے جو جلنے میں مدد نہیں دیتی۔ یہ ہوا سے ڈیڑھ گنا بھاری ہے۔ یہ گیس جلنے اور سانس لینے کے عمل میں پیدا ہوتی ہے۔ ہر آدمی روزانہ لگ بھگ ایک کلو گرام کاربن ڈائی آکسائڈ سانس کے ذریعے خارج کرتا ہے۔ اس طرح دنیا کی آبادی سالانہ تین ارب ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ فضا میں چھوڑتی ہے۔<ref>[https://slate.com/news-and-politics/2009/08/are-you-heating-the-planet-when-you-breathe.html 7 Billion Carbon Sinks]</ref><ref>[https://www.quora.com/How-much-carbon-dioxide-does-the-average-person-exhale-in-a-day Quora]</ref> پودے ضیائ تالیف [[ضیائی تالیف|‎photosynthesis]] سے کاربن ڈائی آکسائڈ استعمال کر کے [[آکسیجن]] پیدا کرتے ہیں۔<br/>
یہ گیس [[پانی]] میں بہت حل پزیر ہے۔ آبی پودے پانی میں حل شدہ کاربن ڈائی آکسائڈ کو جذب کر کے زندہ رہتے ہیں۔<br/>
کاربن ڈائی آکسائڈ کے سالمے ([[سالمہ|مالیکیول]]) میں [[آکسیجن]] کے دو اور [[فحم|کاربن]] کا ایک ایٹم ہوتا ہے۔ ایسے تین ایٹمی سالمے [[سورج]] کی توانائ جذب کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کاربن ڈائی آکسائڈ [[پود گھر|گرین ہاؤس]] ایفکٹ [[green house effect]] پیدا کرتی ہے جو دنیا کو گرم کرنے global warming کی بڑی وجہ ہے۔ [[حفری ایندھن|fossil fuel]] مثلا [[کوئلہ]] [[تیل]] اور [[فارغہ|گیس]] جلانے سے ہر سال 25 بیلین ٹن کاربن ڈائی آکسائڈ پیدا ہوتی ہے۔ خیال رہے کہ ہوا میں موجود [[آبی بخارات]] بھی کاربن ڈائی آکسائڈ کی طرح سورج کی روشنی جذب کر کے کرہ ہوائی کو گرم کرتے ہیں اور کرہ ہوائی میں آبی بخارات کی مقدار کاربن ڈائی آکسائیڈ سے کہیں زیادہ ہوتی ہے۔ <br/>
اگر کاربن ڈائی آکسائڈ کو سرد کیا جائے تو یہ مائع نہیں بنتی بلکہ منفی C° 78.51 پر براہ راست ٹھوس میں تبدیل ہو جاتی ہے جسے خشک برف dry ice کہتے ہیں کیونکہ گرم ہونے پر یہ برف نہ گیلی ہوتی ہے اور نہ پگھلتی ہے بلکہ دوبارہ گیس بن کر اڑ جاتی ہے۔ اس عمل کو [[عمل تصعید]] sublimation کہتے ہیں۔ ہاں اگر دباؤ 5.1‎ atm سے زیادہ ہو تو خشک برف بھی گیلی ہو جاتی ہے کیونکہ اس دباؤ پر کاربن ڈائی آکسائڈ مائع حالت اختیار کر سکتی ہےہے۔<br>
 
کاربن ڈائی آکسائڈ پانی میں حل ہو کر ایک کمزور تیزاب بناتی ہے جسے کاربونک ایسڈ carbonic acid کہتے ہیں یہ تیزاب انسانی خون میں بھی موجود ہوتا ہے۔ اگر پیا جائے تو یہ تیزاب منہ میں ہلکی سی خوشگوار جلن پیدا کرتا ہے اس لیے پیپسی (pepsi) کوکا کولا (coca cola) اور بہت سارے دیگر مشروبات میں کاربن ڈائی آکسائڈ گیس دباؤ کے تحت حل کر دی جاتی ہے۔ اس کی [[پانی میں حل پذیری|حل پذیری]] کم درجہ حرارت پر بڑھ جاتی ہے۔ اگر ایسی بوتلوں کو ٹھنڈا کیے بغیر کھول دیا جائے تو بیشتر گیس ضائع ہو جاتی ہے اور مشروب کا مزہ پھیکا پڑ جاتا ہے جبکہ ٹھنڈی بوتل میں گیس پانی میں حل ہو جاتی ہے اور‎ بوتل کھولنے پر بہت کم گیس ضائع ہوتی ہے جس سے ‎ مشروب خوش مزہ ہو جاتا ہے۔<br/>
کاربن ڈائی آکسائیڈ برف میں حل نہیں ہوتی۔ اگر پیپسی، کوکا کولا وغیرہ کا کین (can) [[فرج]] میں جم جائے تو ساری کاربن ڈائی آکسائڈ پانی سے باہر نکل آتی ہے اور اس طرح کین کے اندر مائع کے اوپر کی جگہ میں دباؤ (پریشر) اتنا بڑھ جاتا ہے کہ کین یا بوتل لیک ہو جاتی ہیں اور گیس ضائع ہو جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پگھلنے کے بعد بھی ایسا مشروب بے مزہ ہوتا ہے۔<br>
 
کاربن ڈائی آکسائڈ پانی میں حل ہو کر ایک کمزور تیزاب بناتی ہے جسے کاربونک ایسڈ carbonic acid کہتے ہیں یہ تیزاب انسانی خون میں بھی موجود ہوتا ہے۔ اگر پیا جائے تو یہ تیزاب منہ میں ہلکی سی خوشگوار جلن پیدا کرتا ہے اس لیے پیپسی pepsi کوکا کولا coca cola اور بہت سارے دیگر مشروبات میں کاربن ڈائی آکسائڈ گیس دباؤ کے تحت حل کر دی جاتی ہے۔ اس کی [[پانی میں حل پذیری|حل پذیری]] کم درجہ حرارت پر بڑھ جاتی ہے۔ اگر ایسی بوتلوں کو ٹھنڈا کیے بغیر کھول دیا جائے تو بیشتر گیس ضائع ہو جاتی ہے اور مشروب کا مزہ پھیکا پڑ جاتا ہے جبکہ ٹھنڈی بوتل میں گیس پانی میں حل ہو جاتی ہے اور‎ بوتل کھولنے پر بہت کم گیس ضائع ہوتی ہے جس سے ‎ مشروب خوش مزہ ہو جاتا ہے۔<br/>
پتے (gall bladder) کی جراحی (surgery) کا ایک طریقہ ایسا بھی ہوتا ہے جس میں پیٹ پر چار سوراخ بنا کر ان میں کیمرا (camera) اور دوسرے اوزار داخل کیے جاتے ہیں اور TV پر اندرونی منظر دیکھتے ہوئے پتا (gall bladder) باہر نکال لیا جاتا ہے۔ یہ طریقہ علاج پرانے طریقہ سے کم تکلیف دہ ہوتا ہے۔ اس جراحی کے دوران پیٹ میں کاربن ڈائی آکسائڈ بھری جاتی ہے تاکہ جراح کو کام کرنے میں سہولت ہو۔ اس طریقہ کو laparoscopic cholecystectomy یا lap choly کہتے ہیں۔