"یوسف بن تاشفین" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار:تبدیلی ربط V3.4
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 27:
 
یوسف ابن تاشفین ، بنو طورغواطہ کا ایک [[بربر]] تھا ، جو [[لمتونہ]] کی شاخ ہے ، ایک قبیلہ [[صنہاجہ]] سے تعلق تھا۔<ref name="EI0798">{{Cite encyclopedia|title=Yūsuf b. Tās̲h̲ufīn|encyclopedia=[[دائرۃ المعارف الاسلامیہ]]|publisher=[[Brill Publishers]]|url=http://referenceworks.brillonline.com/entries/encyclopaedia-of-islam-2/yusuf-b-tashufin-SIM_8042|last=Ferhat|first=Halima|date=|authorlink=Halima Ferhat|publication-place=Leiden, Netherlands|edition=2nd|volume=XI|page=356|isbn=9004081143|editor1-link=Peri Bearman|editor2-link=Thierry Bianquis|editor3-link=Clifford Edmund Bosworth|editor4-link=Emeri Johannes van Donzel|editor5-link=Wolfhart Heinrichs|editor1-last=Bearman|editor1-first=P.|editor2-last=Bianquis|editor2-first=Th.|editor3-last=Bosworth|editor3-first=C.E.|editor4-last=van Donzel|editor4-first=E.|editor5-last=Heinrichs|editor5-first=W.P.}}</ref> [[ابو بکر بن عمر]] ، لمتونہ کا فطری رہنما ، برانوں کی ایک شاخ ، [[ابن یاسین]] کے اصل شاگردوں میں سے ایک جو اسلامی [[فقہ]] کے [[مالکی]] مکتب کے پیروکاروں کے لئے روحانی رابطہ کے طور پر خدمات انجام دیتا تھا ، ان کے بھاٸی [[یحیی ابن عمر اللمتونی]] کی وفات کے بعد جنرل مقرر کیا گیا تھا۔ اس کے بھائی نے ابن یاسین کی فوج کی نگرانی کی لیکن وہ 1056 میں [[صحراۓ اعظم]] کی بغاوت میں مارا گیا۔ ابن یاسین بھی ، تین سال بعد [[بورغواطہ]] کے خلاف جنگ میں فوت ہوگیے۔ ابوبکر ایک قابل جرنیل تھا ، جس نے اپنے بھائی کی وفات کے ایک سال بعد زرخیز سوس اور اس کا دارالحکومت [[اقمات]] لیا تھا ، اور [[صحراۓ اعظم]] میں متعدد بغاوتوں کو دبانے کے لئے آگے بڑھا تھا ، ایسے ہی ایک موقع پر اس نے اپنے کزن یوسف کو سوس اور اس طرح اس کے پورے شمالی صوبوں کی ذمہ داری سونپی تھی۔ ایسا لگتا ہے کہ اس نے اسے یہ اختیار عبوری طور پر سونپا تھا لیکن یہاں تک کہ یوسف کو اپنی اہلیہ ، [[زینب النفزاویہ]] کو ، جو کہ [[اقمات]] کی سب سے امیر ترین خاتون تھی ، عطا کی۔<ref name="britannica">{{cite web|url=http://www.britannica.com/eb/article-9078167/Yusef-ibn-Tashufin#10750.hook|title=Yusuf ibn Tashufin &#124; biography - Almoravid ruler &#124; Encyclopædia Britannica|publisher=britannica.com|accessdate=2015-02-26}}</ref> ایک تجربہ کار اور ذمہ دار سیاستدان کی طرف سے اس طرح کے اعتماد اور احسان نے اس عمومی وقار کی عکاسی کی جس میں یوسف کو رکھا گیا تھا ، اس کی غیر موجودگی میں فوجی لحاظ سے حاصل ہونے والی طاقت کا ذکر نہیں کرتا۔ یوسف کی نئی ملی طاقت سے بری طرح متاثر ہوئے ، ابوبکر نے سیاسی طور پر اپنے عہدے پر دوبارہ قبضہ کرنے کی کوئی راہ قابل عمل نہیں دیکھی اور جنوبی حدود کی بدامنی کو ختم کرنے کے لئے [[صحارا]] کے کناروں میں واپس آگئے۔
 
==ملوک الطواٸف کی فریاد==
 
[[1091]] میں ، [[اندلس]] کے آخری خودمختار بادشاہ [[المعتمد باللہ]] نے اپنے [[عبادی سلطنت]] کی میراثی طائفہ [[اشبیلیہ]] کو ، جو 1069 کے بعد سے کنٹرول کیا گیا تھا ، [[قشتالہ اور لیون]] کے بڑھتے ہوئے مضبوط بادشاہ ، [[الفونسو ششم]] کے ہاتھوں جانے کے خطرے میں دیکھا۔ [[ملوک الطوائف]] کا دور [[خلافت امویہ]] کے خاتمے کے بعد شروع ہوا۔ اس سے قبل ، [[امیر]] نے ہمسایہ ریاستوں پر متعدد جارحانہ حملوں کا آغاز کیا تھا ، تاکہ اپنے لئے مزید علاقے اکٹھا کیا جاسکے ، لیکن اس کی فوجی جذبات اور صلاحیتیں [[مملکت قشتالہ]] کے بادشاہ کے مقابلے میں کم تھیں ، جس نے عیسائی ریاست کے نام پر ، 1085 میں ، [[طلیطلہ]] پر قبضہ کر لیا اور [[غرناطہ]] جیسے مقامات پر مسلمان شہزادوں کو زبردستی باج گزر بنایا ، [[اشبیلیہ]] کے [[المعتمد باللہ]] بھی اس سے مستثنیٰ نہیں تھے۔ امیروں کی باج گزاری نے [[مسیحی]] بادشاہ کی معیشت کو تقویت بخشی ، اور مسلم معیشت کو نقصان پہنچا۔ یہ وہ حالات ہیں جن کی وجہ سے [[المرابطون]] کو فتح حاصل ہوٸی اور [[المعتمد باللہ]] سے مشہور الفاظ نکلے، جب اس نے [[ملوک الطواٸف]] کی سرزنش کی ، جنہوں نے اسے [[یوسف بن تاشفین]] کو نہ بلانے کا مشورہ دیا ، جہاں [[المعتمد باللہ]] نے کہا
 
”میں یہ کہتا ہوں کہ اگر [[یوسف بن تاشفین]] مجھے اپنا قیدی بناکر [[افریقہ]] بھیج دے تو بھی میں [[مملکت قشتالہ]] کے عیساٸیوں کے سور چرانے سے افریقیوں کے اونٹ چرانا بہتر سمجھوں گا، ہم [[یوسف بن تاشفین]] سے اس وقت مدد مانگ رہے ہیں جب کہ ہمارے پاس نجات کا کوٸی اور راستہ نہیں۔ کیا آپ یہ گوارا کریں گے کہ کہ الفونسو سارے [[اندلس]] پر قابض ہوجاۓ اور آنے والی نسلیں ہمیں اپنی بربادی کا ذمہ دار سمجھیں اور عالم اسلام کے ہر منبر سے ہم پر لعنت بھیجی جاۓ۔“
 
== شہر مراکش کی بنیاد ==