"میمونہ بنت حارث" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 28:
سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا نے اپنی شادی کا اِختیار [[عباس بن عبدالمطلب]] (رضی اللہ عنہ) کے سپرد کردیا جنہوں نے [[مکہ مکرمہ]] سے دس میل کے فاصلے پر واقع مقامِ سَرَف پر آپ کا [[نکاح]] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کر دیا <ref>[[ابن سعد بغدادی]]: [[طبقات ابن سعد]]، ج‏لد 8، صفحہ 135، فارسی ترجمہ محمود مہدوى دامغانى، مطبوعہ انتشارات فرہنگ و انديشہ، [[تہران]]، [[1995ء]]</ref> اور چار سو [[درہم]] <ref> امام محمد بن یوسف الصالحی: سبل الہدیٰ والرشاد فی سیرت خیر العباد، جلد 2، صفحہ 646۔ مطبوعہ دارالکتب العلمیہ، [[بیروت]]، [[لبنان]]، [[1414ھ]]</ref> اور ایک روایت کے مطابق پانچ سو [[درہم]] <ref>[[ابن جریر طبری|امام ابن جریر طبری]]: [[تاریخ الرسل والملوک]]، جلد 11، صفحہ 611۔</ref> حق مہر قرار دیا۔ کہا گیا ہے کہ آپ نے خود کو بطور ہبہ ثابت کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مہر کا تقاضا نہیں کیا۔<ref>[[ابن ہشام]]: [[سیرت ابن ہشام|سیرت النبویہ لابن ہشام]]، جلد 2، صفحہ 646۔ تحقیق مصطفی السقا ، مطبوعہ دارالفکر، [[بیروت]]، [[لبنان]]۔</ref> <ref>[[ابن جریر طبری|امام ابن جریر طبری]]: [[تاریخ الرسل والملوک]]، جلد 11، صفحہ 611۔</ref>
===رخصتی===
عقدِ [[نکاح]] کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مہمانوں کی دعوت کا اِرداہ کیا جس میں آپ سیدہ میمونہ (رضی اللہ عنہا) کے رِشتے داروں کو مدعو کرسکیں لیکن [[قریش]] اِس بات پر آمادہ نہ ہوئے کیونکہ اُنہوں نے آپ کو یاددہانی کروائی کہ [[عمرۃ القضا]] کے موقع پر آپ کو [[مکہ مکرمہ]] میں تین دِن رہنے کی اجازت تھی۔ اَب وہ مدت ختم ہوگئی تو اِس بناء پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم [[مکہ مکرمہ]] سے باہر نکل گئے<ref>[[ابو نعیم اصفہانی]]: [[دلائل النبوۃ]]، جلد 4، صفحہ 330</ref> اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم [[مکہ مکرمہ]] سے باہر چلے گئے تو اپنے غلام [[ابو رافع]] (رضی اللہ عنہ) کو حکم دِیا کہ وہ حضرت میمونہ (رضی اللہ عنہا) کو [[مکہ مکرمہ]] سے لے آئیں۔<ref>[[ابن سعد بغدادی]]: [[طبقات ابن سعد]]، جلد 2، صفحہ 92</ref> [[ابو رافع]] آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس مقامِ سَرَف لے کر پہنچے جہاں رسم عروسی اداء ہوئی۔ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری [[نکاح]] تھا اور سیدہ میمونہ آپ کی آخری بیوی تھیں۔
 
== وفات ==