"یوحنا دمشقی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:اسلام کے مسیحی نقاد
سطر 51:
یوحنا کا کم از کم ایک اور ممکنہ طور پر دو پیشے تھے: پہلا (مشتبہ) یہ کہ وہ دمشق کے [[خلیفہ]] کے خانگی ملازم تھے اور دوسرا (مصدقہ) یہ کہ وہ خانقاہ [[دیر مار سابا]] واقع نزد یروشلم میں ایک [[قسیس|قس]] اور راہب تھے۔ ایک جگہ ملتا ہے کہ جب [[ولید بن عبد الملک]] نے خلافت کی انتظامیہ کے تحت نفاذِ اسلام میں اضافہ کیا تو یوحنا نے 706ء کے ارد گرد راہب بننے کے لیے دمشق چھوڑ دیا۔<ref name=Louthp9>{{Harvnb|لوتھ|2003|p=9}}</ref> تاہم، مسلم مآخذ صرف یہ ذکر کرتے ہیں کہ یوحنا کے والد سرجون (سرجیس) نے اِس وقت کے دوران میں انتظامیہ چھوڑی تھی اور وہ انتظامیہ چھوڑنے کے سلسلے میں یوحنا کا تذکرہ نہیں کرتے۔<ref name="Hoyland 1996 481"/> اگلی دو دہائیوں کے دوران میں [[محاصرہ قسطنطنیہ 717ء تا 718ء]] کے اختتام کے نتیجے میں [[خلافت امویہ]] نے رفتہ رفتہ بازنطینی سلطنت کی سرحدوں پر قبضہ کر لیا۔ یوحنا کی تصنیفات کے ایک ایڈیٹر، فادر [[مشیل لے کوین|لے کوین]] نے ظاہر کیا ہے کہ یوحنا تمثال شکنی کے تنازعات سے پہلے [[دیر مار سابا]] میں ایک راہب تھے۔<ref name=catholic/>
[[فائل:Clasm Chludov detail 9th century.jpg|تصغیر|بازنطینی تمثال شکنی، نویں صدی۔ ایک آدمی بازنطینی تمثال شکنی کے تحت مذہبی تمثال کو ضائع کر رہا ہے۔<ref>[http://www.usu.edu/markdamen/1320Hist&Civ/slides/14islam/iconoclasm.JPG بازنطینی تمثال شکنی]</ref>]]
ابتدائی آٹھویں صدی عیسوی میں ایک تحریک ”[[بازنطینی شبیہ شکنی|شبیہ شکنی]]“ نے [[شبیہ|شبیہوں]]وں کی تکریم کی مخالفت کی، جس کو [[بازنطینی سلطنت|بازنطینی]] عدالت میں قبولیت ملی۔ 726ء میں بازنطین کے بطریق [[جرمانس اول قسطنطنی|مقدس جرمانس]] کے احتجاجوں کے باوجود شہنشاہ [[لیون سوم ایساوری|لیون سوم]] (جس نے 1717ء میں [[محاصرہ قسطنطنیہ 717ء تا 718ء|محاصرۂ عظیم]] سے قبل شہنشاہ کو تخت چھوڑنے کو کہا اور خود قابض ہوکر تخت نشین ہو گیا) نے ایک فرمان شاہی جاری کیا جو تصاویر کی [[تبجیل|تکریم]] اور عوامی مقامات پر اُن کی نمائش کے خلاف تھا۔<ref name=کیتھین>{{cite web|last=او'کونر|first=جان بوناوینچر|title=سینٹ جان ڈیماسین|url=http://www.newadvent.org/cathen/08459b.htm|work=دی کیتھولک انسائکلوپیڈیا|publisher=نیو ایڈونٹ|accessdate=26 ستمبر 2017ء| archiveurl = http://web.archive.org/web/20190107082150/http://www.newadvent.org/cathen/08459b.htm | archivedate = 7 جنوری 2019}}</ref>
 
اس امر پر اتفاق ہے کہ یوحنا نے اپنی تین تصنیفات تصاویر کی [[تبجیل|تکریم]] پر لکھیں اور ان میں ثابت کیا کہ کلیسیاؤں اور گرجا گھروں میں مقدس تصویروں کو آویزاں کرنا اور مجسمے نصب کرنا کسی طرح خلاف مذہب اور زندقہ نہیں ہیں۔ ان تصنیفات میں ان کی اولین کتاب ''”مقدس تصاویر کے ناقدر شناسوں کے خلاف دفاعی مضامین“ ("الدفاع عن الأيقونات المقدسة")'' ہے جس نے یوحنا کو خوب شہرت بخشی۔ مقدس تصویروں اور مجسموں کے حکم انہدام کے خلاف یوحنا کی کتابوں کو خوب مقبولیت ملی، اس مقبولیت کی وجہ صرف یہ نہیں تھی کہ ان میں ایک شاہی فرمان کی مخالفت کی گئی ہے بلکہ درحقیقت ان تحریروں کا سادہ اور عام فہم اسلوب عوام الناس میں اس نزاع کے فروغ کا باعث بنا۔ نیز یوحنا کی وفات کے برسوں بعد ان کی انہی تحریروں نے اس مسئلہ کے حل کے لیے منعقدہ [[دوسری نیقیہ کونسل]] (787ء) کے دوران میں بھی انتہائی اہم کردار ادا کیا تھا۔
سطر 78:
*# ''المئة مقالة في الإيمان الأرثوذكسي'' (''راسخ الاعتقاد ایمان کی نمائش ،Ékdosis akribès tēs Orthodóxou Písteōs)'' — یہ [[آبائے کلیسیا|ابتدائی آبائے کلیسیا]] کی غطریسی تحریروں کا ایک خلاصہ ہے۔ یہ تحریر [[مشرقی مسیحیت]] میں [[اصول متکلمین]] کی پہلی تصنیف تھی اور بعد کی متکلمانہ تصنیفات پر اثر انداز ہوئی۔<ref>منصور بن سرجون المعروف بالقديس يوحنا الدمشقي۔ تأليف جوزيف نصر اللہ، ترجمة وتحقيق أنطون هبي۔ المكتبة البولسية، بيروت 1991</ref>
* ضد أسقف يعقوبي (اسقف یعقوبی کی تردید: جس میں یعقوبیوں کے افکار و عقائد اور خصوصاً مسیح کی ایک فطرت کے عقیدے کی تردید کی گئی ہے)
* ضد النسطورية ([[نسطوری|نسطوریوں]]وں کی تردید)
* ضد المانوية ([[مانویت]] کی تردید)
* الحوار مع من يرفضون (منکرین سے گفتگو)
سطر 166:
[[زمرہ:آٹھویں صدی کے مصنفین]]
[[زمرہ:آٹھویں صدی کے مقدسین]]
[[زمرہ:اسلام کے مسیحی نقاد]]
[[زمرہ:اسلام کے نقاد]]
[[زمرہ:بازنطینی شبیہ شکنی]]