"انورٹر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 24:
ایسے انورٹر استعمال کرنے کے لیے ضروری ہے کہ بجلی کی کمپنی اسے دوطرفہ (bidirectional) میٹر فراہم کرے (جسے نیٹ میٹر بھی کہتے ہیں) تاکہ حساب رکھا جا سکے کہ صارف نے دن کے وقت کتنی بجلی کمپنی کو دی اور دن یا رات کو کتنی بجلی کمپنی سے خریدی۔ کراچی میں KE (کراچی الیکٹرک) کی جانب سے لگائے جانے والے نیٹ میٹروں میں موبائل فون کی طرح sim لگی ہوتی ہے جو ہر مہینے خودبخود ریڈنگ متعلقہ دفتر بھیج دیتی ہے یعنی ایسے میٹروں کو میٹر ریڈر آ کر نہیں پڑھتے۔<br>
ایسے انورٹر بجلی کا بل کم کرنے کے لیے سولر پینیل کے ساتھ لگائے جاتے ہیں۔<br>
عام طور پر آفآن گرڈ انورٹر کی آوٹ پُٹ تھری فیز ہوتی ہے۔ کراچی کو بجلی فراہم کرنے والی واحد کمپنی KE صرف تھری فیز بجلی صارف سے خریدتی ہے جبکہ پنجاب میں واپڈا سنگل فیز بجلی بھی صارف سے خریدتا ہے اور تھری فیز بھی۔<br>
اگر بجلی کی فراہمی کسی وجہ سے بند ہو جائے اور صارف کا انورٹر بجلی فراہم کرتا رہے تو اس بات کا خطرہ ہوتا ہے کہ بجلی کے تاروں کی مرمت کرنے والے عملے کو انورٹر کی وجہ سے بجلی کا جھٹکہ لگ جائے۔ اس صورت حال کو Islanding کہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ تمام آن گرڈ انورٹر میں anti-islanding سرکٹ موجود ہوتا ہے جو بجلی بند ہونے کی صورت میں بجلی بنانا بند کر دیتا ہے۔
 
===ہائبرڈ===