"بکسر کی لڑائی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 23:
'''بکسر کی لڑائی''' یا '''[[جنگ بکسر]]''' یا '''[[بکسر کی جنگ]]''' (Battle of Buxar) [[برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی]] اور [[نواب بنگال اور مرشدآباد|نواب بنگال]] [[میر قاسم]]، [[نواب اودھ]]، [[فہرست حکمران مغلیہ سلطنت|مغل شہنشاہ]] [[شاہ عالم ثانی]] کے درمیان [[22 اکتوبر]]، [[1764ء]] کو لڑی گئی۔<ref>{{cite book |title=A Dictionary of Modern History (1707–1947) |author=Parshotam Mehra |isbn=0-19-561552-2 |year=1985 |publisher=Oxford University Press}}</ref>
یہ جنگ [[دریائے گنگا]] کے کنارے [[پٹنہ]] سے 130 کلومیٹر مغرب میں [[بنگال]] کے ایک چھوٹے قلعہ بند قصبے [[بکسر]] میں لڑی گئی۔
 
 
اس کا بھی وہی انجا م ہو اجو نہیں ہونا چاہئے تھا یعنی خاتمہ جنگ شکست پر ہوا، جس کی ایک وجہ اندرونی سازش تھی۔ہوا یہ کہ دہلی کانام نہاد شہنشاہ عالم جو کہ خوف جان سے بیرون دلی رہا کرتا تھا ، وہ بھی ایک لاکھ فوج کے ہمراہ اپنے صوبہ دار کی امداد کو پہنچا ، اس نے بنگال کی خواہش کی اور بطور ہدیہ اشرفیاں بھی پیش کیں ، اس ناعاقبت اندیش بادشاہ نے بنگال کا پٹہ انگریزوں کو لکھ دیا اور صوبہ دار کےتحفظ کی ذرہ برابر فکر نہ کرتے ہوئے اپنی ایک لاکھ فوج کے ہمراہ الٹے پاؤں واپس ہوگیا۔سو یہ شکست بھی اپنو ں کی درپردہ سیاست کے تحت ہوئی،
 
== مزید دیکھیے ==