حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
Fixed the bogus file option lint error
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ردِّ ترمیم بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 3:
تمام قدیم اقوام میں غلاموں کا رواج تھا۔ قدیم [[یونان]] و [[روم]] میں عورتیں غلاموں کے ساتھ مباشرت تک کرتی تھیں۔ [[فرعون|فراعین مصر]] نے بھی غلاموں کے ذریعے [[اہرام مصر|اہرام]] کو تعمیر کیا۔ [[اسلام]] نے غلامی سے منع نہ کیا مگر ان کی آزادی کا بہت ثواب رکھا چنانچہ غلامی بہت کم ہو گئی۔
 
آج کل غلام کی اصطلاح وسیع معنی میں استعمال ہوتی ہے مثلاً کوئی ملک کسی دوسرے ملک کے زیرِ اثر ہو تو کہا جاتا ہے کہ وہ اس کا غلام ہے۔ جیسے [[سعودی عرب]] اور [[پاکستان]] امریکا کے غلام کہلاتے ہیں۔ اس کے علاوہ لوگ جذبات کے غلام ہوتے ہیں۔ عاشق معنوی اعتبار سے معشوق کا غلام ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ناموں میں لفظ غلام بھی اضافت کی نسبت کے ساتھ استعمال ہوتا ہے جیسے غلام غوث یا غلامِ رسول۔ اور شاعری میں شعراء بھی لفظ غلام کا استعمال کثرت سے کرتے ہیں جیسے علامہ اقبال کا یہ شعر:
 
خواجگی میں کوئی مشکل نہیں رہتی باقی
 
پختہ ہو جاتے ہیں جب خوئے غلامی میں غلام
 
== مزید دیکھیے ==