"بہاء الدین زکریا ملتانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب+صفائی (14.9 core): + زمرہ:پاکستانی صوفی اولیا
سطر 16:
| death_place ={{نس}}[[ملتان]]
}}
 
'''شیخ الاسلام بہاؤ الحق و الدین زکریا ملتانی سُہروردی علیہ الرحمۃ''' سلسلہ [[سہروردیہ]] کے بڑے بزرگ اور عارف کامل گزرے ہیں۔[[سلسلہ سہروردیہ]] کے صاحبِ کمال بزرگ جن کا پورا نام الشیخ الکبیر شیخ الاسلام مخدوم بہاؤالدین ابو محمد زکریا الاسدی الہاشمی ہے۔ حافظ‘ قاری‘ محدث‘ مفسر‘ عالم‘ فاضل‘ عارف‘ ولی سب کچھ تھے‘۔ شیخ الشیوخ [[ابوحفص شہاب الدین سہروردی]] کے خلیفہ تھے۔ ساتویں صدی ہجری کے مجدد تسلیم کیے جاتے ہیں۔ ظاہری و باطنی علوم میں یکتائے روزگار تھے، اسلام کے عظیم مبلغ تھے۔ آپ کے جد امجد [[مکہ معظمہ]] سے پہلے [[خوارزم]] آئے، پھر [[ملتان]] میں مستقل سکونت اختیار کی۔ آپ یہیں 578ھ میں پیدا ہوئے،نسباً سادات ہاشمی ہیں۔<ref>دائرہ معارف اسلامیہ، جلد 5، صفحہ 94، 95</ref><ref>نزہۃ الخواطر، جلد1، صفحہ 120، 121</ref><ref>تذکرہ اولیائے سندھ، صفحہ 109تا 111</ref>
 
سطر 23 ⟵ 22:
 
== حسب و نسب ==
آپ کے والد کی جانب سے اسدی ہاشمی اور والدہ کی جانب سے حسنی ہیں ۔
 
== تحصیل علم ==
آپ چھوٹی ہی [[عمر]] میں یتیم ہو گئے۔ بارہ سال کی عمر میں [[قرآن]] مجید حفظ کر لیا پھر [[بخارا]] میں تحصیلِ علم کی۔ بعد ازاں حرمین شریفین پہنچے، [[حج]] و [[زیارت]] سے فارغ ہو کر [[بیت المقدس]] میں بھی علم حاصل کیا اور [[علم حدیث]] کی خاطر [[یمن]] بھی گئے۔ والد گرامی کے انتقال کے بعد آپ نے محض حصول علم و فن کے لیے پیادہ پا خراسان کا سفر کیا۔ اس کے بعد بلخ، بخارا ،بغداد اور مدینہ منورہ کے شہرہ آفاق مدارس میں رہ کر تعلیم حاصل کی۔ پانچ سال تک [[مدینہ منورہ]] میں رہے جہاں حدیث پڑھی بھی اور پڑھائی بھی۔ غرض پندرہ سال اسلام کے مشہور مدارس و جامعات میں رہ کر معقولات و منقولات کی تکمیل کی۔ مدینہ منورہ ہی میں حضرت کمال الدین محمد یمنی محدث رحمة اللہ علیہ سے احادیث کی تصحیح کرتے رہے۔ جب پورا تجربہ حاصل ہو گیا تو آپ [[مکہ]] معظمہ حاضر ہوئے اور یہاں سے بیت المقدس پہنچ کر انبیاءکرام علیہم السلام کے مزارات کی زیارات کیں۔ اس عرصہ میں آپ نہ صرف علوم ظاہر کی تکمیل میں مصروف رہے بلکہ بڑے بڑے بزرگان دین اور کاملین علوم باطنی کی صحبتوں سے بھی فیض یاب ہوئے۔ بڑے بڑے مشائخ سے ملے۔
15 سال کی عمر میں حفظِ قرآن، حسنِ قرأت، علومِ عقلیہ و نقلیہ اور ظاہری و باطنی علوم سے مرصع ہو گئے تھے۔ آپ کی یہ خصوصیت تھی کہ آپ قرآن مجید کی ساتوں قرأت (سبعہ قرأت) پر مکمل عبور رکھتے تھے۔ آپ نے حصول علم کے لیے [[خراسان]]، [[بخارا]]، [[یمن]]، [[مدینہ]]، [[مکہ]]، [[حلب]]، [[دمشق]]، [[بغداد]]، [[بصرہ]]، [[فلسطین]] اور موصل کے سفر کر کے مختلف ماہرین علومِ شرعیہ سے اکتساب کیا۔ [[شیخ]] طریقت کی تلاش میں آپ، اپنے معاصرین حضرت [[بابا فرید الدین گنج شکر]]، حضرت [[جلال الدین سرخ بخاری]] اورحضرت [[لعل شہباز قلندر]] کے ساتھ سفر کرتے رہے۔
 
== بیعت و خلافت ==
سطر 40 ⟵ 39:
== اولاد و خلفاء ==
بہاؤالدین زکریا ملتانی کے سات بیٹے تھے جنہوں نے بطور صوفیا شہرت حاصل کی۔
* مخدوم[[صدر الدین عارف]]
* مخدوم ب رہان الدین
* مخدوم ضیاؤالدین
* مخدوم علاؤ الدین
* مخدوم قدرت الدین
* مخدوم شہاب الدین
* مخدوم شمس الدین
 
سطر 61 ⟵ 60:
 
[[زمرہ:1170ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1170ء کی دہائی کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1171ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1262ء کی وفیات]]
[[زمرہ:1267ء کی وفیات]]
[[زمرہ:اولیا]]
[[زمرہ:ہندوستانیپاکستان صوفیامیں تصوف]]
[[زمرہ:پاکستان میں صوفی مزارات]]
[[زمرہ:پاکستان میں مزارات]]
[[زمرہ:پاکستانی صوفی اولیا]]
[[زمرہ:پاکستانی صوفیا]]
[[زمرہ:پنجابی شخصیات]]
[[زمرہ:پنجابی صوفیا]]
[[زمرہ:سرائیکی شخصیات]]
[[زمرہ:سہروردی صوفیا]]
[[زمرہ:صوفی اولیا]]
[[زمرہ:عرب نژاد پاکستانی شخصیات]]
[[زمرہ:ملتان کے صوفیا]]
[[زمرہ:1262ء کی وفیات]]
[[زمرہ:صوفی اولیا]]
[[زمرہ:پاکستان میں تصوف]]
[[زمرہ:ملتانی شخصیات]]
[[زمرہ:پنجابیہندوستانی صوفیا]]
[[زمرہ:1170ء کی دہائی کی پیدائشیں]]