"رحیم اللہ یوسفزئی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 7:
[[10 ستمبر]] [[1954ء]] کو [[شاموزئی]] ([[ضلع مردان]]) پیدا ہوئے،
==صحافتی خدمات==
جامعہ کراچی سے تعلیم حاصل کی،
80 کی دہائی میں کراچی سے نکلنے والے اخبار روزنامہ سن سے پروف ریڈر کی حیثیت سے اپنے صحافتی کیرئیر کا آغاز کیا، اور پھر کامیابیوں کے ایسے سنگ میل طے کیے کہ دیکھنے والے دیکھتے ہی رہ گئے۔
 
رحیم اللہ یوسفزئی 1986 میں پشاور منتقل ہوئے جہاں انہوں نے چند سال روزنامہ دی مسلم کے بیورو چیف کی حیثیت سے کام کیا، اور بعد میں روزنامہ دی نیوز سے منسلک ہو گئے، جو رشتہ ان کی موت تک جاری رہا۔
 
انہوں نے [[اسامہ بن لادن]] کی انٹرویو کی جس کی وجہ سے ان کو کافی شہرت ملی۔ رحیم اللہ یوسفزئی ان چند صحافیوں میں سے تھے جنہوں نے طالبان کے کارروائیوں کو رپورٹ کیا اور 1995ء میں خود [[قندھار]] گئے۔ رحیم اللہ [[روزنامہ جنگ]] کے لیے بطور کالم نگار کام کر رہے تھے، اس سے پہلے [[ٹائمز (میگزین)|ٹائم میگزین]] کے لیے بھی کام کر چکے تھے بی بی سی اردو اور بی بی سی پشتو کے نمائندہ بھی رہے۔[[افغانستان]] اور شمال مغربی [[پاکستان]] کے امور کے ماہر سمجھے جاتے تھے۔
رحیم اللہ یوسف زئی روزنامہ جنگ، ٹائم میگزین، بی بی سی اردو، بی بی سی پشتو سمیت مختلف صحافتی اداروں کے ساتھ منسلک رہے،