"کورونا وائرس کا مرض" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 119:
 
=== سائیکل تھریشولڈ ===
پی سی آر ٹیکنولوجی ایک qualitative ٹیسٹنگ فراہم کرتی ہے اور یہ quantitative نہیں ہے یعنی اس ٹیسٹ سے یہ پتہ نہیں چلتا کہ مریض میں وائریس کی تعداد (viral load) کتنی ہے۔ اس کے علاوہ یہ تکنیک زندہ وائرس اور مردہ وائرس کو پہچان نہیں سکتی۔<!-- The Reverse-Transcriptase Polymerase Chain Reaction (RT-PCR) test is described in the media as the “gold standard” for Covid diagnosis. But the Nobel Prize-winning inventor of the process never intended it to be used as a diagnostic tool, --><ref>[https://off-guardian.org/2021/09/22/30-facts-you-need-to-know-your-covid-cribsheet/ 30 facts you NEED to know: Your Covid Cribsheet]</ref> مریض سے حاصل کردہ نمونے کو اگر پی سی آر سے 30 دفعہ ڈبل کیا جائے اور نتیجہ مثبت آئے تو امکان ہوتا ہے کہ مریض میں واقعی اتنے وائیرس ہیں کہ اسے علامات ظاہر ہوں اور دوسروں کو بھی وائیرس پھیلے۔ لیکن امریکا میں نمونے کو 40 دفعہ ڈبل کیا جاتا ہے جس سے جھوٹے مریض (false positive) نمودار ہونے کے امکان بہت بڑھ جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بغیر علامات والے مریضوں کی تعداد اتنی زیادہ آ رہی ہے۔<!-- CT over 35 is non-infectious --><ref>[https://www.infectiousdiseaseadvisor.com/home/topics/covid19/ct-value-may-inform-when-patients-with-covid-19-can-be-safely-discharged/ Strong Inverse Correlation Between SARS-CoV-2 Infectivity and Cycle Threshold Value]</ref><br />
[[فلوریڈا]] کی ریاست وہ پہلی ریاست ہے جس نے 3 دسمبر 2020ء کو قوانین نافذ کیے کہ لباریٹریاں صرف منفی اور مثبت نتائج دینے کی بجائے یہ بھی لازماً درج کریں کہ نمونے کو جانچ کے دوران میں کتنی دفعہ ڈبل کیا گیا ہے جسے سائیکل تھریشولڈ کہتے ہیں۔ اگر سائیکل تھریشولڈ 40 دفعہ ہو اور مریضوں کی تعداد 100 ہو تو 35 دفعہ کے سائیکل تھریشولڈ پر آدھے مریض جھوٹے ثابت ہوتے ہیں۔<ref>[https://www.zerohedge.com/medical/first-time-us-state-will-require-disclosure-pcr-test-cycle-data For The First Time, A US State Will Require Disclosure Of PCR 'Cycle Threshold' Data In COVID Tests]</ref>