"ٹھٹہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 152:
===[[سما سلطنت]] ===
[[تغلق خاندان]] کی حکمرانی کے دوران ہی [[سندھ]] میں [[سما سلطنت]] قائم ہوئی۔[[1336ء]] میں [[جام انار]] نے [[سما سلطنت]] کی داغ بیل ڈالی تو ٹھٹہ کے سیاسی و اخلاقی حالات بدستور ناگفتہ بہ تھے<ref>[[اردو دائرہ معارف اسلامیہ]] : جلد 6، ص 974۔</ref>۔ اِسی طرح [[1406ء]] میں جام علی شیر جو کہ دانا و بہادر حکمران تصور کیا جاتا تھا، کو اُس کے بھائیوں نے دغا سے قتل کروا دیا۔ اِس زمانہ میں سلطان علی شاہ میران خاں بن سلطان سکندر بت شکن([[813ھ]] – [[813ھ]]) نے ٹھٹہ فتح کرلیا<ref>سجان رائے: [[خلاصۃ التواریخ]]، ص398۔</ref> اور جام کَرَن بن تَماچِی کو حاکم ٹھٹہ مقرر کردیا۔مگر عوام نے دوسرے ہی روز جام کَرَن کو قتل کرڈالا۔ [[1508ء]] میں [[جام فیروز]] بن جام نظام الدین کی حکمرانی قائم ہوئی تو عوام نے جام صلاح الدین کو خط لکھا کہ [[جام فیروز]] حکومت کے لائق نہیں، ہم تمہیں ٹھٹہ کی حکومت پیش کرتے ہیں۔[[1512ء]] میں جام صلاح الدین نے [[سلطنت گجرات]] کے بادشاہ [[سلطان]] [[مظفر شاہ دؤم]] کی مدد سے ٹھٹہ پر قبضہ کرلیا۔لیکن جام صلاح الدین کی حکمرانی چند روزہ ہی ثابت ہوئی اور آٹھ مہینے کی حکومت کے بعد [[1513ء]] میں [[جام فیروز]] [[شاہ بیگ ارغون]] کی مدد سے اُسے ٹھٹہ میں شکست دینے میں کامیاب ہوگیا۔ [[جام فیروز]] دوبارہ ٹھٹہ کا حاکم ہوگیا اور [[1527ء]] تک حاکم ٹھٹہ رہا۔<ref>میرزا قلیچ بیگ فریدوں بیگ: A History of Sindh، جلد 2، مطبوعہ [[1902ء]]، [[کراچی]]۔</ref>
===خود مختار حکمران===
[[تغلق خاندان]] کے بعد ٹھٹہ کے خود مختار حکمرانوں کا دَور شروع ہوا۔ یہ حکمران ’’جام‘‘ کہلاتے تھے۔ جام نِندو یعنی جام نظام الدین بن بانہبینہ کا عہد زریں ترین عہد تھا۔[[جام نظام الدین دوم]] یعنی جام نِندو نیک اور علم دوست حکمران تھا۔ شیراز سے ملا [[جلال الدین دوانی]] نے اپنے دو فاضل شاگردوں‘ میر شمس الدین اور میر معین کو ٹھٹہ بھیجا مگر خود ملا [[جلال الدین دوانی]] راستے میں ہی اِنتقال کرگئے اور یہ دونوں شاگرد ٹھٹہ میں ہی مقیم ہوگئے۔جام نِندو نے ٹھٹہ سے چوروں اور ڈاکوؤں کا خاتمہ کروایا۔<ref>[[اردو دائرہ معارف اسلامیہ]] : جلد 6، ص 975۔</ref>
===[[شاہ بیگ ارغون]] کی لشکرکشی اور مغلوں کے ہندوستان پر حملے===
[[1509ء]] میں [[جام نظام الدین دوم]] یعنی جام نِندوکی وفات ہوئی تو [[شاہ بیگ ارغون]]‘ حاکم [[بھکر]] نے ٹھٹہ پر لشکرکشی شروع کردی۔
 
==مرکز تجارت==