"ہیرالڈ پینٹر" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
0 مآخذ کو بحال کرکے 1 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
م املا کی درستگی |
||
سطر 37:
}}
'''ہیرالڈ پینٹر''' (Harold Pinter) کو 2005 کا ادب [[نوبل انعام]] ملا۔ ان کے والد کا نام" ہائیمیں" اور والدہ کا نام "فرانسس" تھا۔ ان کے والدیں نے[[پرتگال]] سے [[برطانیہ]] [[نقل مکانی]] کی تھی ہیرالڈ پینٹر10 اکتوبر 1030 میں مشرقی [[لندن]] کے یہودیوں کے محنت کش طبقےکے علاقے ہیکنی ضلع میں پیدا ہوئے۔ ان کو"جیک" کے طور پر جانا جاتا تھا۔ انکے والد ہیمیں پیشے کے اعتبار سے [[درزی]] تھے جنھیں خواتین کے ملبوسات بنانے میں مہارت حاصل تھی۔ اور ان کی والدہ فرانسس ایک گھریلو خاتون تھیں. جن کا تعلق روسی سلطنت کی وڈیسا اور پولینڈ کے معروف خاندان " پینٹر" سے تھا۔ہیرالڈ پینٹر [[یہودی]] ہوتے ہوئے " یہودیت " سے نفرت کرتے تھے۔ ہینکنے میں گرامر اسکول میں دوران تعلیم شیکسپیر کے ڈراموں " میکبتھ" اور " رومیو جیولیٹ" میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔ ان ڈراموں کے ہدایت کار بریلی تھے۔وہ پیٹر ڈیوڈ ہیرں کے نام سے اداکاری کرتے تھے۔ پینٹر نے اپنی تعلیم کو ادھورا چھوڈ دیا تھا۔ اس زمانےمیں انھیں شاعری سے دلچسپی تھی۔ وہ بیکٹ اور کافکا سے بہت متاثر تھے۔<br/>
وہ ہمشہ اسٹبلشمنٹ کے خلاف رہے۔اور جنگوں سے نفرت کرتے تھے
اپنے باغیانیہ اور لایعنی ڈراموں کو لکھتے لکھتے 1973 میں وہ انسانی حقوق کی تحریک کا حصہ بنے۔ وہ متنازع موقف کے سبب
2003 میں انہیں معدے کی [[سرطان]] ہوا۔ لہذا وہ نوبل انعام لینے نہ جاسکے۔اور ان کے نوبیل خطبے کو ریکارڈ کرکے نوبیل انعام کی تقریب میں نشر کیا گیا۔ یہ ایک بہترین تقریر تھی۔ ان کے اس خطبے ۔۔۔" فن، سچائی اور سیاست" کے عنوان کے تحت مغرب کی ایشیائی افریقی اور لاطینی امریکہ کی قوموں خلاف ظالمانہ، استبدای اور سامراجی عزائم کو بڑی دلیری سے بےنقاب کیا تھا۔ وہ اس مقالے میں لکھتے ہیں ۔۔۔ " امریکا کے جرائم ہمیشہ منصوبہ بند، ٹھوس، کینہ پرور اور سنگدالانہ رہے ہیں لیکن ان باتوں پر بہت ہی کم لوگوں نے سوچا ہے۔ کیونکہ آپ نے سوچنے کا کام تو امریکا کے حوالے کرنا ہوتا ہے۔۔ امریکہ نے ٹھوس بنیادوں پر دنیا کی فلاح کا بہانہ بنا کر بڑی چابک دستی سے اپنی طاقت کا استعمال کیا ہے جو تنویمیت کا ایک فطین ، حتیٰ کہ مضحکہ خیز اور کامیاب حربہ ہے۔" ۔۔۔۔
ہیرالڈ پینٹر نے دو/2 شادیاں
انہوں نے بتیس (32) ڈرامے لکھے۔
|