"بھیرومل مہرچند آڈوانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
«{{خانہ معلومات مصنف/عربی | تصویر = }} '''بھیرومل مہرچند آڈوانی''' {{دیگر نام|انگریزی= Bherumal Meharchand Advani، سندھیی= ڀيرو مل مهرچند آڏواڻي}}، (پیدائش: 1875ء- وفات:7 جولائی 1953ء) بھارت سے تعلق رکھنے والے سندھی زبان کے نامور ادیب، نثر نگار، مورخ، ناول نگار، م...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا
(ٹیگ: ضد ابہام روابط)
 
درستی املا
سطر 6:
 
== حالات زندگی ==
کاکو بھیرومل مہرچند آڈوانی 1875ء میں [[حیدرآباد]]، [[بمبئی پریذیڈنسیپریزیڈنسی]]، [[برطانوی ہندوستان]] میں پیدا ہوئے۔ وہ غیر منقسم ہندوستان میں سندھ کے جید قلم کاروں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے مشن اسکول اور یونین اکیڈمی حیدرآباد سے تعلیم حاصل کی۔ یونین اکیڈمی سادھو نول رائے اور ہیرانند شوقیرام نے 28 اکتوبر 1888ء میں قائم کی تھی۔ ابتدائی ملازمت محکمہ ایکسائز اور محکمہ نمک (سالٹ) میں کی۔ پھر [[ڈی. جے سندھ گورنمنٹ سائنس کالج|ڈی جے کالج]] میں سندھی زبان کے لیکچرار مقرر ہوئے۔ بعد ازاں اسی کالج میں شعبہ سندھی کے سربراہ ہو گئے۔ [[تقسیم ہند]] کے بعد 1949ء میں وہ [[بھارت]] میں منتقل ہو گئے۔ ان کا تعلق بھی ان ادیبوں کی نسل سے تھا جو اپنے آپ کو کو کسی ایک ادبی صنف سے وابستہ کرنا پسند نہ کرتے تھے بلکہ علم کی ہر برانچ سے شدھ بدھ رکھنا ضروری خیال کرتے تھے۔<ref>سید مظہر جمیل، مختصر تاریخ زبان و ادب سندھی، [[ادارہ فروغ قومی زبان]]اسلام آباد، 2017ء، ص 264</ref> چناں چہ ان کی کتاب '''سندھی زبان کی تاریخ''' سندھی زبان میں اپنی نوعیت کی سب اہم کتاب تصور کی جاتی ہے۔ ان کا سب اہم کارنامہ ہے۔مضمون نگاری کے علاوہ تراجم بھی کیے۔ بہت سے ناول، ڈرامے اور مضامین دیگر زبانوں سے سندھی میں منتقل کیے۔ان کے منتخب مضامین کے مجموعے '''گل زارِ نثر'''، '''بہار نثر''' اور '''جوہر نثر''' شایع ہو کر مقبول ہو چکے ہیں۔ ان کے طبع زاد ناولں میں '''آنند سدنرلکا'''، '''موہنی''' اور '''وسریل نعمت''' (بھولی ہوئی نعمت) شامل ہیں۔ وہ ہلکے پھلکے مضامین لکھنے میں بھی خاص مہارت رکھتے تھے۔ چناں چہ '''سندھ کا سیلانی''' اسی طرز کا مضمون ہے جس میں انہوں نے سندھ کے خاص خاص شہروں اور تاریخی مقامات اور اہم لوگوں سے ملاقات کروائی ہے۔ اسی طرح '''لطیفی سیر''' میں ان مقامات کی جھلکیاں دکھائی گئی ہیں جہاں جہاں [[شاہ عبد اللطیف بھتائی]] نے سفر اختیار کیا تھا۔ یہ دونو کتابیں دل چسپ اور معلومات افزا ہیں۔ ان کی دیگر کتابوں میں '''قدیم سندھ، سندھ کے ہندؤں کی تاریخ، موہن جو دڑو، غریب اللغات، تیر اندازی کی تاریخ''' شامل ہیں۔<ref>مختصر تاریخ زبان و ادب سندھی، ص 265</ref><ref>[[غلام محمد گرامی]]، ویا سی وینجھار (سندھی): [[سندھی ادبی بورڈ]]، جامشورو، طبع دوم، جون 1995ء</ref><ref>[https://encyclopediasindhiana.org/article.php?Dflt=%D8%A2%DA%8F%D9%88%D8%A7%DA%BB%D9%8A%20%D8%8C%20%20%DA%80%D9%8A%D8%B1%D9%88%20%D9%85%D9%84%20%D9%85%D9%87%D8%B1%DA%86%D9%86%D8%AF انسائیکلوپیڈیا سندھیانا ( جلد اول)، سندھی لینگویج اتھارٹی حیدرآباد] </ref>
==وفات==
بھیرومل مہرچند آڈوانی 7 جولائی 1953ء میں [[پونہ]] ،[[بھارت]] میں وفات پا گئے۔