زینبِ صغریٰ المعروف بہ" کنیّت ام کلثوم سلام اللہ علیھا" حضرت علی علیہ السلام اور حضرت فاطمہ سلام اللہ علیھا کی چوتھی اولاد تھیں۔ واقعۂ طف یعنی معرکۂ کربلائے معلّٰی میں بی بی زینب (الکبرےٰ) کی دستِ راست تھیں۔ دربارِ یزید میں آپ کے انمول اور تاریخی خطبات تاریخ میں سنھری حروف سے رقم ھیں، عامّۃ المسلمین کے نذدیک آپجناب کی شادی خلیفۃ المسلمین الثانی عمر ابن الخطاب سے ھوئی مگر مکتبِ اھلِ بیتِ پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے نذدیک یہ قول معتبر نہیں اور صحاحِ ستّہ میں بھی کوئی تذکرہ نہیں البتہ منابعِ شیعی میں انکے ھمسر کا نام عون بن جعفر ھے۔ آپکی رحلت ۵۰ یا ۵۴ ہجری میں ھوئی۔ آپ کی تدفین باب الصغیر دمشق شام میں ھوئی۔ھیں.
زینبِ صغریٰ المعروف بہ کنیّت ام کلثوم سلام اللہ علیھا حضرت علی علیہ السلام اور حضرت فاطمہ سلام اللہ علیھا کی چوتھی اولاد تھیں۔ واقعۂ طف یعنی معرکۂ کربلائے معلّٰی میں بی بی زینب (الکبرےٰ) کی دستِ راست تھیں۔ دربارِ یزید میں آپ کے انمول اور تاریخی خطبات تاریخ میں سنھری حروف سے رقم ھیں، عامّۃ المسلمین کے نذدیک آپجناب کی شادی خلیفۃ المسلمین اھلِ بیتِ پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے نذدیک یہ قول معتبر نہیں اور صحاحِ ستّہ میں بھی کوئی تذکرہ نہیں البتہ منابعِ شیعی میں انکے ھمسر کا نام عون بن جعفر ھے۔ آپکی رحلت ۵۰ یا ۵۴ ہجری میں ھوئی۔ آپ کی تدفین باب الصغیر دمشق شام میں ھوئی۔