"خضر خان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م املا کی درستگی
سطر 9:
اس کے بعد امرا کے کہنے پر [[سلطان ناصر الدین محمود شاہ تغلق]] واپس دہلی آپہنچا- وہاں پہنچتے ہی اس نے [[دولت خان لودھی]] کو [[بیرام خان]] کے خلاف [[سامانہ]] بھیجا- مگر جب [[سامانہ]] پر قبضہ ہوا تو '''سید خضر خان''' نے دولت خان لودھی کا پیچھا کیا اور کوی مخالفت نہ پاتے ہوۓ وہ دہلی کے نزدیک آ گیا- [[حصار - فیروزہ]] ، [[سامانہ]]، [[سنم]]، [[سرہند]]، اور دیگر پرگانے(تحصیلیں) سید خضر خان کے قبضے میں آگۓ- جبکہ [[سلطان ناصر الدین محمود شاہ تغلق]] کے پاس صرف [[بےیانہ]] ،[[گنگا-جمنا دو آب]] اور [[روہٹاک]] (یا [[رھتک]]) کی جاگیر تھی- سلطان اپنی ٹوٹی ہوی سلطنت کو جوڑنے کی غرض سے دسمبر 1408ء کو [[حصار - فیروزہ]] آگیا اور [[فتح خان]] کو وہاں کا ذمہ دار بنا کر لوٹ گیا- سید خضر خان نے جوابی کاروای کی اور [[روہٹاک]] (یا [[رھتک]]) کا چھ ماہ محاصرہ کرنے کے بعد 1409ء میں اسے لینے کے بعد سیدھا دہلی آپہنچا- سید خضر خان نے [[دہلی]] کے '''سیری'''، '''جہاں پناہ''' اور '''فیروزآباد''' کے حصوں کا محاصرہ 1410ء میں کیا- مگر کھانے کے سامان کی کمی کے باعث سید خضر خان کو محاصرہ توڑنا پڑا اور [[جمنا]] کا تجاوز کرکے دوآب میں داخل ہوا لیکن وہاں بھرپور مزاحمت کا سامنا ہونے پر جمنا دوبارہ سے تجاوز کرکے [[فتحپور]] روانہ ہوا-<ref>The History of India, as Told by Its Own Historians. The Muhammadan Period Sir H. M. Elliot Edited by John Dowson</ref>
اس دوران [[سلطان ناصر الدین محمود شاہ تغلق]] 1411ء یا 1412ء میں انتقال کر گیا- ان کے بعد نۓ سرے سے ریاست میں بحران آگیا- ان کا بیٹا '''قادر خان''' اور دیگر امراء آپس میں لڑتے رہے-'''قادر خان''' [[کالپی]] میں تھا اور [[جونپور]] کے شاہان شرقی [[سلطان ابراہیم]] نے اس کا وہاں محاصرہ کر لیا تھا- [[دولت خان لودھی]] اپنے مالک کی مدد کے لیے نہ آیا اور دہلی میں بیٹھا رہا- اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوۓ '''سید خضر خان''' نے [[میوات]] کے '''جلال خان''' کو [[سنبھال]] پر قبضے کے لیے بھیجا اور خود [[حصار - فیروزہ]] آگیا اور باقی امراء کو '''ملک إدريس‎''' کے خلاف [[روہٹاک]] (یا [[رھتک]]) بھیج دیا- آخر کار '''سید خضر خان''' نے دہلی کا 1413ء میں محاصرہ کر لیا-چار ماہ بعد 17 ربیع الاول 816ء ھ کو [[دولت خان لودھی]] نے '''ملک لونا''' اور سید خضر خان کے دیگر حامیوں کے ساتھ امن معاہدہ کرکے قلع سے باہر آیا اور '''سید خضر خان''' کے روبرو ہوا- مگر خضر خان نے اسے قید کا حکم سنا دیا- لیکن اس حکم کے برعکس '''قیوام خان''' نے اسے فیروزہ کے قلع میں لے جا کر مار ڈالا- اس طرح سید خضر خان دہلی پر قابض ہوا اور سلطان بنا-
==حوالہ جات==
==نوٹس==
{{reflist}}
[[زمرہ:سلطنت دہلی]]