"اجتہاد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 57:
٥. شرعی فیصلہ/فتویٰ دینے کا طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے قرآن سے فیصلہ کیا جائیگا، نہ کے سنّت یا قیاس سے. قرآن کے بعد سنّت سے پھر قیاس سے.
 
٦. جب یمن کے عربی عوام کو بلا واسطہ [[معلم]] (تعلیم دینے والا) اور [[قاضی]] (فیصلہ کرنے والے) کے بذات خود [[قرآن]] و [[حدیث]] پڑھ سمجھکر عمل کرنے اور ہر ایک کا معلم (تعلیم دینے والا) اور قاضی (فیصلہ کرنے والا) بننے کی بجاۓ وہاں کے لئے ایک رہبر (امام) معلم و قاضی بناکر بھیجنے کی احتیاج (ضرورت) تھی ، تو ایسے کسی عالم (جو علوم_انبیاء کے وارث ہوتے ہیں) کی امامت (راہبری) کی احتیاج تو مزید بڑھ جاتی ہے ان عجمی عوام کیلئے جسے نہجو عربی قرآن آتاکے ہوصحیح نہترجمہ و تفسیر اور سنّت_قائمہ (غیر منسوخہ) معلوم کرنے کو عربی احادیث میں ثابت مختلف احکام و سنّتوں میں ناسخ و منسوخ آیات اور افضل و غیر افضل سنّتوںاحکام جاننے کے جاننے،زیادہ محتاج ہیں، اور بعد کے جھوٹے لوگوں کی ملاوتوں سے صحیح و ثابت اور ضعیف و بناوٹی روایات کے پرکھنے کے [[اصول التفسیر]] القرآن]] اور [[اصول الحدیث]] ، جوجن کا ذکر قرآن و احادیثحدیث میں واضحصراحتاً مذکور نہیں بلکہ ائمہ_مسلمین کی دینی [[فقہ]] (القرآن : ٩/١٢٢) کے اجتہادی [[اصول الفقه]] ہیں.