"اعظم طارق (سپاہ صحابہ پاکستان)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 24:
 
==شہادت==
اعظم طارق کو ‏4 اکتوبر 2003ء کو ایم 2 [[موٹروے]] سے اسلام آباد داخل ہونے کے بعد گولی مار کر ہلاککرشہيد ‏کر دیا گیا۔ ساتھ ہی ایک اور انتہا پسند راہنما [[قاری ضیاء الرحمن]] کی ہلاکت بھی شہادت ہوئی۔ ایک اخبار ‏کے مطابق ایک سفید پجیرو اعظم طارق کی گاڑی کا پیچھا کرتے ہوئے اس سے آگے بڑھی ‏اور سڑک پر کسی ایکشن فلم کے منظر کی طرح گھومتے ہوئے اس کا راستہ روک کر کھڑی ‏ہو گئی۔ پجیرو میں سے تین افرد اچھل کر باہر نکلے۔ اور خودکار ہتھیاروں سے اعظم طارق کی ‏گاڑی پر تین اطراف سے گولیوں کی بوچھاڑ کر دی۔ دو سے تین منٹ کے اندر 200 گولیاں ‏برسائی گئیں۔ صرف اعظم طارق کو 40 گولیاں لگیں۔‏
 
==بیرونی روابط==