جنینکا لفظ دراصل کسی بھی جاندار کے ابتدائی دنوں بچے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔

رحمِ مادر میں 8 ویں ہفتے کے اختتام پر بچہ : اخصاب یعنی ماں اور باپ کے تولیدی خلیات کے ملنے کے چوتھے روز سے لے کر 8 ویں ہفتے کے اختتام تک بچہ جنین کہلاتا ہے اور اس کے بعد یعنی 9 ویں ہفتے سے پیدائش تک اسے حمیل کہا جاتا ہے۔
  • نباتات میں جنین، بیج میں موجود اس حصے کو کہا جاتا ہے کہ جو اس کی دالوں کے درمیان ننھے سے دانے کی صورت میں پایا جاتا ہے اور مناسب حالات ملنے پر نشونما پا کر نیا پودا پیدا کردیتا ہے
  • حیوانات میں جنین، لاقحہ سے لے کر ان ابتدائی حصوں تک کے دورانیہ کو کہا جاتا ہے جو اس کے بننے کے بعد سے لے کر جسم کے ترقی یافتہ حصوں کے بننے تک نمودار ہوتے ہیں
  • انسان (جو حیوانات کی تعریف کے مطابق ہی ہے) میں جنین کا لفظ، اخصاب کے عمل سے لے کر ماں کے پیٹ میں آٹھویں ہفتے کے اختتام تک کی حالت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور آٹھویں ہفتے کے بعد سے لے کر عمل پیدائش تک اس کو حمیل کہا جاتا ہے۔ اخصاب، مونث یا مادہ اور مذکر یا نر کے مَشيجوں کے آپس میں ملنے کے عمل کو کہا جاتا ہے، قدرتی طور پر انسانوں میں (اکثر حیوانات کی طرح) یہ عمل مونث کے پیٹ [رحم] میں ہوتا ہے۔


نر اور مادہ کے تولیدی خلیات ملنے سے پیدائش تک کے تین اہم مراحل
پہلے لاقحہ بنتا ہے
اخصاب تا چوتھا دن
اسکے بعد جنین
چوتھا دن تا 8 واں ہفتہ
اور پھر حمیل بنتا ہے
9 واں ہفتہ تا پیدائش