خریم بن فاتک
خریم بن فاتک اسدی غزوہ بدر میں شامل ہونے والے شامی صحابہ میں شامل ہیں۔
- ان کا پورا نسب خريم بن فاتك بن الاخرم۔ اور کہا گیا خريم بن الاخرم بن شداد بن عمرو بن الفاتك بن القليب بن عمرو بن اسد بن خزيمہ الأسدی ہیں، ان کے والد اخرم کو لوگ فاتك کہتے ہیں اور بعض کہتے ہیں کے فاتک اخرم کے بیٹے تھے ان کی کنیت ابو يحی یا ابو ايمن،ان کے بیٹے ايمن بن خريم کی وجہ سے ہے۔ یہ اپنے بھائی سبرہ بن فاتک کے ساتھ غزوہ بدر میں شریک تھے، ان کا تعلق اہل شام سے تھا بعض نے کوفہ بھی کہا ہے [1]
خریم بن فاتک | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
درستی - ترمیم |
ان سے رسول اللہ نے فرمایا، خریم اسدی کیا ہی اچھے آدمی ہیں اگر ان کے سر کے بال بڑھے ہوئے نہ ہوتے اور تہ بند ٹخنے سے نیچے نہ لٹکتا یہ بات خریم کو معلوم ہوئی تو انھوں نے چھری لے کر اپنے بالوں کو کاٹ کر کانوں کے برابر کر لیا اور تہ بند کو نصف «ساق» پنڈلی) تک اونچا کر لیا۔ پھر دوبارہ ایک اور دن ہمارے پاس سے ان کا گذر ہوا تو ابو الدرداء نے ان سے کہا: ہمیں کوئی ایسی بات بتائیے جو ہمیں فائدہ پہنچائے اور جس سے آپ کو کوئی نقصان نہ ہو، تو وہ بولے: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: اب تم اپنے بھائیوں سے ملنے والے ہو (یعنی سفر سے واپس گھر پہنچنے والے ہو) تو اپنی سواریاں اور اپنے لباس درست کر لو تاکہ تم اس طرح ہو جاؤ گویا تم تل ہو لوگوں میں یعنی ہر شخص تمھیں دیکھ کر پہچان لے، کیونکہ اللہ فحش گوئی کو اور قدرت کے باوجود خستہ حالت (پھٹے پرانے کپڑے) میں رہنے کو پسند نہیں کرتا۔[2]