خَمْر: خمر انگور کی شراب یعنی انگور کا کچا پانی جس میں جوش آجائے اور شدت پیدا ہو جائے،کبھی ہرشراب کومجازاً خمر کہہ دیتے ہیں۔ [1]

اصطلاحی معنی ترمیم

خمر شراب۔ نشہ۔ کیونکہ وہ عقل کو ڈہانپ لیتی ہے بعض لوگوں کے نزدیک ہر نشہ آور چیز پر خمر کا لفظ بولا جاتا ہے اور بعض کے نزدیک صرف اسی چیز کو خمر کہا جاتا ہے۔ جو انگور یا کھجور سے بنائی گئی ہو۔ کیونکہ ایک روایت میں ہے الْخَمْرُ مِنْ هَاتَيْنِ الشَّجَرَتَيْنِ: النَّخْلَةِ وَالْعِنَبَةِ[2]کہ خمر (شراب )حرام صرف وہی ہے جو ان دو درختوں یعنی انگور یا کھجور سے بنائی گئی ہو۔

خمر کے عرفی معنی ترمیم

خمر کے اصل معنی کسی چیز کو چھپانے کے ہیں اسی طرح خمار اصل میں ہر اس چیز کو کہاجاتا ہے جس سے کوئی چیز چھپائی جائے مگر عرف میں خمار کا لفظ صرف عورت کی اوڑھنی پر بولا جاتا ہے جس کے ساتھ وہ اپنے سر کو چھپاتی ہے۔ اس کی جمع خمر آتی ہے۔ چنانچہ فرمایا :۔ وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلى جُيُوبِهِنَّ [3] اور اپنے سینوں پر اوڑھنیاں اوڑھے رہا کریں۔ کہاجاتا ہے ۔

حوالہ جات ترمیم

  1. بہارشریعت،ج3،حصہ 17،ص671
  2. صحیح مسلم
  3. سورہ النورآیت31