خواجہ محمد محمود تونسوی

خواجہ محمد محمود تونسوی خواجہ شاہ اللہ بخش تونسوی کے سب سے چھوٹے محبوب فرزند تھے۔

ولادت

ترمیم

خواجہ محمد محمود تونسوی کی ولادت 27 شعبان 1281ھ بمطابق 26 جنوری 1865ء تاریخ تولد حضرت خواجہ محمد محمود بحساب قمری 27 شعبان 1281ھ بحساب شمسی 14 مانگھ 1921بکرمی بحساب عیسوی 26 جنوری 1865ء[1]

تعلیم و تربیت

ترمیم

قرآن مجید حافظ صدیق اور حافظ سونہار اسے پڑھادینی تعلیم مولا نا خدا بخش جراح : تونسوی سے حاصل کی

بیعت و خلافت

ترمیم

فیض روحانی اپنے والد ماجد سے حاصل کیا۔ 1299ھ میں مدینہ منورہ میں خواجہ اللہ بخش تونسوی نے خلافت عطا فرمائی۔ آپ اپنے والد ماجد کے محبوب فرزند تھے وقت وصال آپ کے والد ماجد نے آپ کو وصیت کی مجھے محمود کے ساتھ رکھنا اور حضرت صاحب کے قدموں میں۔

رشد وہدایت

ترمیم

شیخ المشائخ، حبل اللہ المتین، نور اللہ المبین صراط اللہ المستقیم محبوب اللہ الودود خواجہ محمود تونسوی

لنگر

ترمیم

اپنے والد ماجد کے وصال کے بعدلنگر کو مزید وسعت دی اپنے والد ماجد کے دور کے علما کی سرپرستی کر کے ایک باقاعدہ مدرسہ کی بنیاد ڈالی۔تونسہ شریف کوٹ سلطان درگ میں مسجد تھی کرائی، آپ ہر دل عزیز مقبول بزرگ تھے۔ علما فضلا طلبہ کے قدردان کے علم سے بے حد رغبت تھی۔

مدرسہ محمودیہ

ترمیم

وصال سے تین دن مدرسہ محمودیہ کے لیے زمین وقف کی

حجاز مقدس کی حاضری

ترمیم

تصانیف

ترمیم

دیوان حافظ شیرازی کی شرح بھی لکھی تھی

جانشین

ترمیم

آپ کے پانچ فرزند تھے

  • خواجہ احمد
  • خواجہ غلام فرید
  • خواجہ غلام نظام الدین
  • خواجہ غلام محی الدین
  • خواجہ غلام قطب الدین چار سے سلسلہ چلا ہے

اور آپ کی چار دختران

  • جنت بی بی
  • مریم بی بی
  • فاطمہ بی بی
  • عفت بی بی بعرف عفو بی بی تھیں۔

وصال

ترمیم

13ربیع الثانی 1348ھشب منگل 17 ستمبر 1929ء میں وصال ہوا تونسہ شریف میں مزار پرانوار ہے۔[2]

مادہ تاریخ وصال

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. کتاب تذکرہ گلشن بے خار، کتب خانہ محمودیہ مؤلفہ نواب غلام مصطفٰی خان شیفتہ
  2. تذکرہ شاہ نظام الدین تونسوی،ڈاکٹر غلام فرید نظامی،انجمن فروغ فنون اسلامی پاکستان ڈیرہ غازی خان