خوشامَد یا چاپْلُوسی (انگریزی: Flattery) ایک عمل ہے جس کے تحت کچھ لوگ حد سے زیادہ دوسرے لوگوں کی تعریف کرتے ہیں۔ اس عمل ایسی خوشنما صفات، عادات و اطوار، محاسن معاملات، مثبت انجام دہی، زبان و گفتگو کی خوبیاں، دور اندیشی، وغیرہ منسوب کرتے ہیں یا تو کسی شخص میں فی الواقع موجود نہیں ہوتے ہیں۔ یا اگر ان میں سے کچھ پایا بھی جاتا ہے، تو وہ اس درجہ، خوبی اور خوش نمائی کو نہیں پہنچتے جس طرح کہ بیان کیے جاتے ہیں۔ خوشامد کی ایک بڑی اور عام عادت عام طور سے کسی ذی حیثیت، ذوی المراتب شخصیت یا کسی ایسے شخص کے لیے کی جاتی ہے جس سے کسی شخص کو فوری کام پڑ رہا ہو یا پڑ سکتا ہے۔ خوشامد کی عادت مرد و زن دونوں میں پائی جاتی ہے۔ یہ عادت انفرادی ملاقاتوں میں، اسکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں، دفاتر، ادارہ جات، فلمی دنیا اور نیز سیاسی گلیاروں، ہر جگہ دیکھی گئی ہے۔ خوشامد کے وقوع پزیر ہونے کے ساتھ ساتھ اس کا اور پختہ اور ٹھوس شکل اختیار کرنا اس بات پر منحصر ہے جس شخص کی خوشامد کی گئی ہے، وہ اس سے کس درجہ متاثر ہوا ہے۔ اگر ذی حیثیت شخص اپنے مثبت انداز میں متاثر ہونے کے اشارے دینے لگے تو خوشامد مزید جاری رہ سکتی ہے، بلکہ معاملات میں ایک مستقل نوعیت اختیار کر سکتی ہے۔ اگر وہ شخص کسی تعریف کے لیے اپنی عدم دلچسپی ظاہر کرے تو یہ تعریفی مراحل ممکن ہے کہ ختم ہو۔ نیز یہ بھی کچھ ضروری نہیں خوشامد کرنے والا شخص (جسے خوشامدی کہا جاتا ہے) کسی شخص کو متاثر کر سکے یا خوشامد کو ایک حربہ بنا کر اپنے مطلب براری کے مقصد میں کامیاب ہو۔

انگریز مزاح نگاروں اور کارٹون نگاروں کی اتاری گئی تصویر جس میں ایک ذوی المراتب شخصیت کے آگے ایک خوشامدی دیکھا جا سکتا ہے۔

نفسیاتی پہلو

ترمیم

دنیا میں عام بات ہے کہ ہر شخص اپنی تعریف و مدح سرائی سے خوش ہوتا ہے اور تنقید اور برائی سے بچنے کی کوشش کرتا ہے۔ خوشامد کے چلنے یا اس پر عمل ہونے کے پیچھے بھی ایک نڑا سبب یہی نفسیاتی پہلو ہے کہ کس طرح لوگوں کو متاثر کیا جا سکے۔ اس طرح سے لوگوں کو متاثر کر کے کوئی شخص فوری طور پر یا دیر پا تعلقات اور معاملات میں فوائد حاصل کر سکتا ہے، کیوںکہ خوشامد سے متاثر شخص فریق ثانی کے لیے عمومًا نرم گوشہ ہو جاتا ہے اور اس کا ناجائز فائدہ اٹھایا جاتا ہے۔

سماج میں نقصانات

ترمیم

خوشامد کا اگر تجزیہ کیا جائے تو یہ پایا جائے گا کہ وہ یا تو اپنے آپ ایک سفید جھوٹ ہے یا مبالغہ آرائی یا پھر جیسا کہ بالعموم دیکھا گیا ہے، ان دونوں کی آمیزش ہے۔ اس میں جادوئی اثر انگیزی چھپی ہوتی ہے کیوں جس وقت یہ کہی جاتی ہے، یہ سامنے والے کے لیے حوصلہ افزائی کا سبب بنتی ہے۔ مگر حقیقی حوصلہ افزائی اور خوشامد میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ حوصلہ افزائی میں حق گوئی ہوتی ہے اور ایک پیار بھرا مقصد ہوتا ہے کہ سننے والے میں خود اعتمادی اور امید کی فضا پیدا کی جائے۔ اس کے بر عکس خوشامد کذب و ریا اور پہروپیاپن سے لیس حوصلہ افزائی ہے۔ اس میں خود غرضی کا بھی پہلو ہے کہ سننے والے خوشامدی کے پوشیدہ مقصد کا شکار بنایا جائے۔ [1]

خوشامد کے بارے میں پی جے او رورکے نے اہم بات تبائی:

غیبت وہی بات ہے جو آپ کسی خوشامد کیے ہوئے شخص کے بارے میں کہتے ہیں جب وہ موجود نہ ہو۔[2]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم