دار العلوم محمدیہ غوثیہ بھیرہ
دار العلوم محمدیہ غوثیہ ضلع سرگودھا کے تاریخی شہر تحصیل بھیرہ میں قائم جدید دینی تعلیم کا ایک مرکز ہے جسے اب یونیورسٹی کا درجہ حاصل ہو چکا ہے۔ اب الکرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں بیک وقت ہزاروں طلبہ وطالبات جدید و قدیم علوم حاصل کرتے ہیں۔
تاریخ
ترمیمیہ ادارہ ابتدائی طور پر 1925ء میں معرض وجود میں آیا، انجمن تعلیم المسلمین غوثیہ بھیرہ ضلع سرگودھا کے زیر انتظام ہے جس کی بنیاد پیر محمد کرم شاہ کے والد پیر محمد شاہ نے رکھی تھی۔ جسٹس پیر محمد کرم شاہ الازہری اس تعلیمی ادارے کے پہلے طالب علم تھے۔ اس وقت (جون 2023ء میں) پیر محمد امین الحسنات شاہ صاحب اس کے سربراہ ہیں۔
نشاۃ ثانیہ
ترمیمجسٹس پیر محمد کرم شاہ الازہری کے عظیم کارناموں میں سے ایک دار العلوم محمدیہ غوثیہ کی وقت، حالات اور ماحول کے مطابق نشاۃ ثانیہ ہے۔ آپ نے مختلف مدارس کے مناہج الدارسۃ (نصاب) کی روشنی میں ایک نیا دینی نصاب مرتب کیا جو جدید علوم، قدیم علوم اور عربی کی تعلیم پر مشتمل ہے اور دار العلوم 1956ء سے اس نصاب کے مطابق عمل پیرا ہے۔ دار العلوم کی نشاۃ ثانیہ کے دوران میں نصاب مرتب کرتے وقت طلبہ کے لیے معاشیات اور سیاسیات کی تعلیم لازمی کردی گئی ہے تاکہ یہاں سے فارغ التحصیل علما قدیم و جدید دونوں قسم کے علوم سے بہرہ ور ہوں۔ طلبہ کو درس نظامی کے ساتھ ساتھ فاضل عربی اور دورہ حدیث کے علاوہ بی۔ اے تک تعلیم دی جاتی ہے۔
الكلیۃ الغوثيہ للبنات
ترمیمدار العلوم سے ملحق الكلیۃ الغوثيہ للبنات (غوثیہ گرلز کالج ) بھیرہ ضلع سرگودہا کے نام سے ایک علاحدہ درس گاہ بھی بطریق احسن کام کر رہی ہے جس کا نصاب تعلیم (86) چار سال پر مشتمل ہے اور دار العلوم کی طرح اس کا انتظام بھی انجمن تعلیم المسلمین (رجسٹرڈ) بھیرہ چلا رہی ہے اور اس ادارے کے انتظام اور تعلیم سے متعلق اسی انجمن کی ایک ذیلی کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے۔ [1]
یونیورسٹی
ترمیماس وقت یہ ادارہ ایک عظیم الشان یونیورسٹی کی شکل اختیار کرچکا ہے۔ اس دار العلوم کی صرف پاکستان میں تین سو سے زیادہ شاخیں موجود ہیں۔[2]
فارغ التحصیل طلبہ
ترمیمہزارہا طلبہ و طالبات اس دار العلوم سے فارغ التحصیل ہو کر دنیا بھر میں زندگی کے مختلف شعبوں میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ تعارف جامعہ محمدیہ غوثیہ بھیرہ ضلع سرگود با ص 9 تا 18ضیاء القرآن پبلی کیشنز، لاہور جنون 1959
- ↑ "Zia-ul-ummat.com"۔ 2016-07-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-02-19