دوامی سیاط
Dinoflagellata دور: 250–0 ما Triassic یا قبل ازیں-موجودہ | |
---|---|
اسمیاتی درجہ | ہم نسل |
جماعت بندی | |
النطاق: | حقیقی المرکزیہ |
مملکت: | Chromalveolata |
الشعبة العليا: | Alveolata |
سائنسی نام | |
Dinoflagellata[1] Otto Bütschli ، 1885 | |
Dinophyceae Syndiniophyceae |
|
مرادفات | |
* Cilioflagellata Claparède & Lachmann, 1868
|
|
درستی - ترمیم |
دَوّامِی سَیاط، بحری حیوانات اول (marine protozoa) سے تعلق رکھنے والے یک خلوی جاندار ہوتے ہیں جنکو انگریزی میں (dinoflagellates) کہا جاتا ہے اور ان کو یہ نام دینے کی وجہ یہ ہے کہ طحالب (algae) کی اس قسم کے جانداروں کے جسم میں تار نما ساخت لگی ہوتی ہے جو ان کو حرکت میں چپوؤں کی طرح مدد دیتی ہے اس ساخت کو جو سوطی شکل کی ہوتی ہے سیاط (واحد: سوط) (flagella) کہا جاتا ہے اور ان جانوروں کے سیاط میں خاص بات یہ ہوتی ہے کہ یہ مستقل گردشی حرکت میں رہتا ہے اسی وجہ سے ان کے نام میں دوامی (یعنی گردش یا چرخ) کا لفظ شامل ہوا، یعنی دوامی سیاط۔ ان کو گردشی حرکت کے باعث چرخ سیاط بھی کہ سکتے ہیں۔ ان کے مختلف زبانوں میں نام کی مزید وضاحت یوں ہے
- اردو : دوامی سیاط (دوامی = گردش یا چرخ + سیاط = تار نما ساخت یوں کہ لیں کہ خوردبینی سونڈ)
- Dinoflagellate : ڈائینو = دوامی یا گردش + فلیجیلیٹ = فلیجیلا یا تار نما ساخت)
- جاپانی : اوزوبین کے موشی (اوزو = گرداب + بے ن = سوط، چھڑی، چپو + کے = بال + موشی = کیڑا) کے موشی = بالوں والا کیڑا (صدپا یا ہزارپا)
اوپر کے بیان میں مختلف زبانوں میں اس جاندار کے نام دیے گئے ہیں۔ مقصد اس کا یہ ہے کہ اردو کے ناموں کو مشکل کہا جاتا ہے اور اعتراضات کی بھرمار کر دی جاتی ہے، اوپر انگریزی اور جاپانی کے ناموں کی اصل الکلمہ دیکھ کر یہ بخوبی عیاں ہو جائے گا کہ اردو کے نام دیگر زبانوں کے نام رٹنے سے کہیں قابل فہم اور آسان ہیں۔ اگر اس دعوی کو مان لیا جائے کہ اردو میں ہر زبان کا لفظ ویسے ہی لے لیا جائے جیسا کہ وہ اس زبان (مثلا انگریزی میں) ہے تو جاپانی قوم جو آج ترقی میں امریکا سمیت دنیا کی ہرقوم کر پیچھے چھوڑ چکی ہے عقل سے پیدل نہیں کہ ڈائینوفلیجیلیٹس کو اوزوبین کے موشی (گردابی سوطی صدپا) کہے ۔
ویکی ذخائر پر دوامی سیاط سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- ↑ "معرف Dinoflagellata دائراۃ المعارف لائف سے ماخوذ"۔ eol.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2024ء