دوہرا معیار (انگریزی: double standard) ایک جیسی صورت حال کے لیے دو مختلف معیارات کے اپنائے جانے کو کہتے ہیں۔ ایسا دیکھا گیا ہے کہ یہ کسی شخص کی انا کی دفاع کے لیے ایک نفسیاتی آلے کے طور استعمال کیا جاتا ہے اس کا استعمال اپنے عیوب چھپانے کے لیے یا متصادم اصولوں کے لیے کیا جاتا ہے۔[1] اس میں منافقت آمیز اور یک گونہ نقطۂ نظر کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ ماگریٹ ایچلر، جو دی ڈبل اسٹینڈرٹ کی مصنفہ ہیں، یہتشریح کرتی ہیں کہ دورے معار کامطلب ہے کہ دو چیزیں جو یکساں ہوں، انھیں مختلف معیاروں سے ناپا جاتا ہےٰٰٰٰٰ۔

جاوید غامدی کا خیال ترمیم

مشہور پاکستانی عالم دین جاوید غامدی اس موضوع پر اپنے خیالات کا اس طرح اظہار کرتے ہیں:

موجودہ دورمیں اگرہم اپنے معاشرے کا جائزہ لیں تو ہمیں ایک چیزنمایاں طور پر نظرآتی ہے۔ وہ یہ کہ لوگوں نے دوپیمانے بنارکھے ہیں۔ایک پیمانہ اپنے لیے اوردوسرا پیمانہ دوسروں کے لیے۔وہ اپنے لیے بہتری کی خواہش رکھتے ہیں اوردوسروں کے لیے برا چاہتے ہیں۔ اپنے لیے تو یہ پسند کرتے ہیں کہ دوسرے لوگ ان کے ساتھ اچھا برتاؤکریں،لیکن وہ خوددوسروں کے ساتھ حسن سلوک نہیں کرتے۔وہ چاہتے ہیں کہ دوسرے لوگ ان کا خوب خیال رکھیں، لیکن وہ خوددوسرے لوگوں کا ذرہ برابربھی خیال نہیں رکھتے اوران کے ساتھ رواداری اورخندہ پیشانی کے ساتھ بالکل پیش نہیں آتے۔یہی وجہ ہے کہ معاشرے میں لوٹ کھسوٹ، رشوت، بددیانتی، جھوٹ ، فریب اور جعل سازی وغیرہ کی اخلاقی بیماریاں عام ہیں۔[2]

حوالہ جات ترمیم

  1. "double standard Meaning in the Cambridge English Dictionary"۔ dictionary.cambridge.org (بزبان انگریزی)۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جون 2018 
  2. http://www.javedahmadghamidi.com/ishraq/view/dohra-meyaar