دیوار برلن (جرمن زبان: Berliner Mauer) ایک رکاوٹی دیوار تھی جو عوامی جمہوریہ جرمنی (مشرقی جرمنی) نے مغربی برلن کے گرد تعمیر کی تھی، تاکہ اسے مشرقی جرمنی بشمول مشرقی برلن سے جدا کیا جا سکے۔ یہ مشرقی و مغربی جرمنی کے درمیان حد بندی بھی مقرر کرتی تھی۔ یہ دیوار مغربی یورپ اور مشرقی اتحاد کے درمیان 'آہنی پردہ' کی علامت تھی۔

دیوار برلن

دیوار کی تعمیر سے قبل 35 لاکھ مشرقی جرمن باشندے مشرقی اتحادکی ہجرت پر پابندیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مغربی جرمنی ہجرت کر گئے، جن کی بڑی اکثریت نے مشرقی سے مغربی برلن کی راہ اختیار کی۔ 1961ء سے 1989ء تک اپنے وجود کے دوران دیوار نے اس طرح کی ہجرتوں کو روکے رکھا اور ربع صدی سے زائد عرصے تک مشرقی جرمنی کو مغربی جرمنی سے جدا کیے رکھا۔[1] دیوار کو عبور کرنے سے روکنے کے لیے اس پر کئی رکاوٹیں لگائی گئیں جس کے نتیجے میں دیوار عبور کرنے کی کوشش کرنے والے 5 ہزار افراد میں سے 98 سے 200 تک اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

مشرقی اتحاد میں انقلابی لہر کے دوران چند ہفتوں کی بے امنی کے بعد مشرقی جرمنی کی حکومت نے 9 نومبر 1989ء کو اعلان کیا کہ مشرقی جرمنی کے تمام شہری مغربی جرمنی اور مغربی برلن جا سکتے ہیں۔ اس اعلان کے ساتھ ہی مشرقی جرمنی کے باشندوں کی بڑی تعداد دیوار پھلانگ کر مغربی جرمنی جا پہنچی جہاں مغربی جرمنی کے باشندوں نے ان کا بھرپور خیرمقدم کیا۔ اگلے چند ہفتوں میں پرجوش عوام نے دیوار پر دھاوا بول دیا اور اس کے مختلف حصوں کو توڑ ڈالا؛ بعد ازاں صنعتی آلات کے ذریعے دیوار کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا۔

دیوار برلن کے خاتمے نے جرمن اتحاد مکرر (German reunification) کی راہ ہموار کی جو بالآخر 3 اکتوبر 1990ء کو باضابطہ طور پر مکمل ہوا۔

نگار خانہ ترمیم

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. آزادی! – ٹائم 0,9171,959058,00.html