ذوالفقار خان نصرت جنگ
ذو الفقار خان نصرت جنگ کا اصل نام محمد اسماعیل تھا- ان کے والد اسد خان تھے جو مغل شہنشاہ اورنگزیب عالمگیر کے ایک اہم وزیر تھے- شہنشاہ اورنگزیب نے محمد اسماعیل کو پہلے خان اور بعد میں اعتقاد خان کے لقب سے نوازہ- اعتقاد خان نے 1689ء میں 25 مارچ سے 19 اکتوبر کے مہینے تک شہنشاہ اورنگزیب کے کہنے پر رایگڑھ کا محاصرہ کیا- اس شاندار کامیابی کے بعد اعتقاد خان کو انعام کے طور پر نئے خطاب ذو الفقار خان سے نوازا گیا اور پنہالا کو فتح کرنے کے لیے بھیجا- ذو الفقار خان نے پنہالا اپریل 1690ء میں فتح کیا- اس دور میں مراٹھی مغلوں کے سب سے اہم دشمن تھے- ان کا نیا مقامی سردار راجہ رام بھوسلے تھا جس کے پیچھے آخر کار ذو الفقار خان کو قلع جنجی بھیجا گیا -
پہلا محاصرہ قلع جنجی 1690ء تا 1695ء
ترمیمشہنشاہ عالمگیر نے ذو الفقار خان کو قلع جنجی بھیجا جسے اب مراٹھا اور ان کے رہنما راجہ رام بھوسلے نے اپنا نیا ہیڈ کوارٹر بنا لیا ہوا تھا۔ مراٹھا، اس کے آنے کے بارے میں پوری طرح سے باخبر تھے، کوشش کی کے وہ آگے نہ بڑھ سکے۔ لیکن ذو الفقار خان ایک ہنرمند کمانڈر تھا۔ مراٹھا کو شکست دے کر قلع جنجی کی طرف آپہنچـا۔