راہی معصوم رضا
(1 ستمبر، 1925 15 مارچ 199=2) [1] کا جنم غاضی پور ضلعے کے گنگولی گاؤں میں ہوا تھا اور پرارمبھک شکشا دیکشا گنگا کنارے غاضی پور شہر کے ایک محلے میں ہوئی تھی۔ بچپن میں پیر میں پولیو ہو جانے کے کارن ان کی پڑھائی کچھ سالوں کے لیے چھوٹ گئی، لیکن انٹر میڈیٹ کرنے کے بعد وہ علیگ آ گئے اور یہیں سے ایم اے کرنے کے بعد اردو میں `طلسم ہوش ربا' پر پیئیچ۔ ڈی۔ کی۔ پیئیچ۔ ڈی۔ کرنے کے بعد راہی علیگ مسلم وشوودیالیہ، علیگ کے اردو وبھاگ میں پرادھیاپک ہو گئے اور علیگ کے ہی ایک محلے بدرباگ میں رہنے لگے۔ علیگ میں رہتے ہوئے ہی راہی نے اپنے بھیتر سامیوادی درشٹیکون کا وکاس کر لیا تھا اور بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی کے وے سدسیہ بھی ہو گئے تھے۔ اپنے ویکتتو کے اس نرمان کال میں وے بڑے ہی اتساہ سے سامیوادی سدھانتوں کے دوارہ سماج کے پچھڑیپن کو دور کرنا چاہتے تھے اور اس کے لیے وے سکریہ پریتن بھی کرتے رہے تھے=।
راہی معصوم رضا | |
---|---|
پیدائش | 1 ستنبر 1927 گاؤں گنگولی، غازیپر، اتر پردیش، برطانوی راج |
وفات | 15 مارچ 1992 منبئی |
پیشہ | ناول نویس، اردو شاعر |
اہم اعزازات | 1979 Filmfare Best Dialogue Award:Main Tulsi Tere Aangan Ki |
سالہائے فعالیت | 1945–1992 |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Dr. Rahi Masoom Reza =4 جنوری" (انگریزی میں)۔ آئی ایم ڈی بی۔ http://www.imdb.com/name/nm0713592/۔ अभिगमन तिथि: 2007۔