بعض اہل تشیع گروہان کا یہ عقیدہ کہ تمام امام دنیا میں دوبارہ آئیں گے۔ اس عقیدہ یا نظریہ کے مطابق امام مہدی جب قرب قیامت ظاہر ہو کر، دنیا میں عدل و انصاف قائم کر دیں گے تو امام علی سے لے کر گیارویں امام حسن عسکری علیہ السلام تک با ترتیب ظاہر ہوں گے اور باری باری خلافت کی مسند پر بیٹھیں گے، پھر ہر ایک طبی طریقہ سے وفات پائے گا اور اس کے بعد اگلا آئے۔ یوں آخری امام تک سارے آئیں گے۔ اس طرح پہلی زندگی میں جو حکومت ان کو حاصل نہ ہو سکی، وہ دوبارہ ظہور کے وقت حاصل ہو گی۔[1] دعائے عہد متن ترجمہ اَللَّهُمَّ رَبَّ النُّورِ الْعَظِیمِ وَ رَبَّ الْکرْسِی الرَّفِیعِ وَ رَبَّ الْبَحْرِ الْمَسْجُورِ وَ مُنْزِلَ التَّوْرَاةِ وَ الْإِنْجِیلِ وَ الزَّبُورِ وَ رَبَّ الظِّلِّ وَ الْحَرُورِ وَ مُنْزِلَ الْقُرْآنِ [الْفُرْقَانِ] الْعَظِیمِ وَ رَبَّ الْمَلائِکةِ الْمُقَرَّبِینَ وَ الْأَنْبِیاءِ [وَ] الْمُرْسَلِینَ اے معبود اے عظیم نورکے پرودگار اے بلند کرسی کے پرودگار اے موجیں مارتے سمندر کے پرودگار اور اے توریت اور انجیل اور زبور کے نازل کرنے والے اور اے سایہ اور دھوپ کے پرودگار اے قرآن عظیم کے نازل کرنے والے اے مقرب فرشتوں اور فرستادہ نبیوں اور رسولوں کے پروردگار اللَّهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُک بِوَجْهِک [بِاسْمِک] الْکرِیمِ وَ بِنُورِ وَجْهِک الْمُنِیرِ وَ مُلْکک الْقَدِیمِ یا حَی یا قَیومُ أَسْأَلُک بِاسْمِک الَّذِی أَشْرَقَتْ بِهِ السَّمَاوَاتُ وَ الْأَرَضُونَ وَ بِاسْمِک الَّذِی یصْلَحُ بِهِ الْأَوَّلُونَ وَ الْآخِرُونَ اے معبود بے شک میں سوال کرتا ہوں تیری ذات کریم کے واسطے سے تیری روشن ذات کے نور کے واسطے سے اور تیری قدیم بادشاہی کے

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ڈاکٹر موسی الموسوی، اصلاح شیعت، صفحہ 242، 243، فروری 1990ء