رشحہ
اس مضمون کی ویکائی کی ضرورت ہے تاکہ یہ ویکیپیڈیا کے اسلوب تحریر سے ہم آہنگ ہو سکے۔ براہ کرم اس مضمون کی ویکائی میں مدد کریں۔ |
بیگم دختر ہاتف، متخلص به رَشحہ قاجار دور کی ایرانی شاعره تھیں۔ ان کے والد ہاتف اصفہانی , ان کے شوہر میرزا علی اکبر، متخلص به «نظیری», ان کے بیٹے میرزا احمد متخلص به «کشتہ» اور ان کے بھائی سید محمد متخلص به «سحاب» سبھی شاعر تھے۔
لیکن بیگم کا شعری مقام ان کے بھائی «سحاب» سے بلندتر ہے۔ وه سادات سے تھیں۔ محمود میرزا "تذکره نقل مجلس" میں لکھتے ہیں کہ رشحہ ایک زبردست شاعره تھیں۔ اور وه «لالہ خاتون, مہروی ہروی اور مہستی گنجوی جو بزرگ و بهترین خواتین شعرا ہیں کی ہمسر اور ہم مرتبہ ہیں۔»
دیوان شعر بیگم تین ہزار اشعار پر مشتمل تھا۔ ان کے سو اشعار "تدکره نقل مجلس" نے نقل کیے ہیں۔
نمونہ اشعار
ترمیمجفا و جور تو عمری بدین امید کشیدم
کہ بینم از تو وفایی گذشت عمر و ندیدم
سزای آنکہ ترا برگزیدم از ہمہ عالم
ملامت ہمہ عالم بین چگونہ شنیدم
فلک کینہ گرا دوش به آہنگ جفا
نیم شب پای فرو ہشت به کاشانہ ما
گفتم از بہر چہ کار آمدہ ای گفت کہ جور
گفتم از بہر چہ تقصیر بود گفت: وفا
ہر کجا نام زدانش ہمہ آفاق حجاب
ہر کجا ذکر به نامش ہمہ افلاک حیا