رضاعت کا فروغ ان مربوط سرگرمیوں اور پالیسیوں کا نام ہے جن سے کہ خواتین، نومولودوں اور شیرخواروں کی صحت کی دیکھ ریکھ کو یقینی بنایا جا سکے۔

بین الاقوامی رضاعت کی علامت

عالمی ادارۂ صحت یہ سفارش کرتا ہے کہ شیرخوارگی کی عمر کے بچوں کو زندگی کے پہلے چھ مہینوں تک خالصتًا ماں کا دودھ پلایا جانا چاہیے تاکہ انھیں مناسب صحت اور نشو و نما حاصل ہو، جس کے بعد دو سال یا اس کے آگے تک معاون غذا فراہمی کے ساتھ ساتھ ماں کے دودھ پلانے کا سلسلہ بھی جاری رکھنا چاہیے۔[1] تاہم جدید دنیا میں 40 فی صد سے کم چھ مہینے سے کم عمر شیر خوار بچے ہی عالمی سطح پر خالصتًا ماں کے دودھ پر منحصر زندگی جی رہے ہیں۔[2]

عوامی صحت کی بیداری سے جڑے تقاریب جیسے کہ عالمی رضاعتی ہفتہ،[3] اور اس کے علاوہ صحت سے جڑے پیشہ ور لوگوں کی تربیت اور ان کی منصوبہ بندی[4] اس مقصد پر مبنی ہے کہ یہ اعداد و شمار میں اضافہ کیا جائے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم