رفیع اللہ میاں
رفیع اللہ میاں (انگریزی: Rafiullah Mian) پاکستانی ادیب و شاعر ہیں اور پیشے کے اعتبار سے صحافی ہیں۔ 8 مئی،1979ءکو کراچی میں پیدا ہوئے۔ بچوں کے لیے کہانیاں لکھنے سے ابتدا کی اور پھر صحافت کے پیشے سے وابستہ ہو گئے۔ مختلف اخبارات میں کام کرتے ہوئے روزنامہ ایکسپریس سے منسلک ہوئے۔
بہ طور صحافی
ترمیمگذشتہ آٹھ سال سے روزنامہ ایکسپریس، کراچی سے وابستہ ہیں۔ اس سے قبل روزنامہ امت [1] سے باقاعدہ صحافت کا آغاز کیا اور پھر روزنامہ جرأت [2] میں میگزین ایڈیٹر تعینات ہوئے۔ ایکسپریس سے وابستگی کے دوران مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ درجنوں شخصیات کے انٹرویوز کرچکے ہیں۔ ان شعبہ ہائے زندگی میں اسلامی بینکاری[3]‘ماحولیاتی تحفظ[4]‘ پاکستانی قابل اعتماد برانڈز[5] اور حقوق دانش[6] وغیرہ شامل ہیں۔ متنوع موضوعات پر ان کے مضامین وقتاً فوقتاً اخبار کی زینت بنتے رہتے ہیں۔ روزنامہ جرأت سے وابستگی کے دوران عالمی سیاست کے موضوع پر مضامین لکھے۔ روزنامہ ایکسپریس میں مضامین کے موضوعات زیادہ تر سماجی [7][8] و شعبہ صحت [9] سے وابستہ ہیں، خصوصاً عالمی سطح پر منائے جانے والے دنوں[10] سے متعلق ہیں۔ ایکسپریس میں کالم[11] بھی لکھتے ہیں۔ ابتدا میں عالمی سیاست[12][13] ان کا پسندیدہ موضوع تھا لیکن اب ادبی کالموں [14][15] کی طرف رجحان پیدا ہوا ہے۔
ادبی سفر
ترمیمرفیع اللہ میاں نے اپنے ادبی سفر کا آغاز بچوں کی کہانیاں لکھ کر کیا۔ انھوں نے پاکستان میں چھپنے والے تقریباً تمام قابل ذکر رسا ئل میں کہانیاں لکھیں۔ نیشنل بک فاؤنڈیشن اسلام آباد نے بچوں کی کہانیوں پر مشتمل ایک مسودے(پتے کی بات) پردوسرا انعام دیا۔ بعد ازاں افسانہ نگاری کے میدان میں قدم رکھا۔ پاک و ہند کے ممتاز ادبی جریدوں میں ان کی شاعری، افسانے اور تنقیدی مضامین چھپ رہے ہیں۔
نمونہ کلام
ترمیموقت جب بھی عناد کو جنمے
لمحہ لمحہ فساد کو جنمے
موسم بد مزاج و بد طینت
کیسے خوش بو نژاد کو جنمے
بہ گئے پنچھی، تھا قسمت میں پروں کا ٹوٹنا
اک قیامت ڈھا گیا تھا ساحلوں کا ٹوٹنا
فرش پر بچوں کے دو ٹوٹے کھلونے دیکھ کر
یاد آیا اک انا سے دو دلوں کا ٹوٹنا
حوالہ جات
ترمیم- ↑ [1] آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ ummat.net (Error: unknown archive URL) روزنامہ امت کراچی
- ↑ [2] آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ juraat.com (Error: unknown archive URL) روزنامہ جرات کراچی
- ↑ [3] یوبی ایل امین کے گروپ ہیڈ نصرت اللہ خان کا انٹرویو
- ↑ [4] انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی سندھ کے ڈائریکٹر جنرل نعیم احمد مغل کا انٹرویو
- ↑ [5] پاکستان کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل پیر بخش جمالی کا انٹرویو
- ↑ [6] انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن پاکستان کے چئیرمین حمیداللہ جان آفریدی کا انٹرویو
- ↑ [7] قیام پاکستان کے بعد بھی قوم نے خود کو تقسیم در تقسیم کے عمل سے گزارا
- ↑ [8] آبادی میں اضافہ‘چیلنجز اور نوعمر ماؤں کا مسئلہ
- ↑ [9] بلڈ پریشر‘ دنیا بھر میں کئی مہلک امراض کی اہم وجہ
- ↑ [10] بچوں کا مسائل کا حل اور زندگی بہتر بنانے کا عزم
- ↑ [11] ایکسپریس اردو پر رفیع اللہ میاں کے کالم
- ↑ [12] بحث کی ضرورت ہے‘ ایک مکالمہ
- ↑ [13] مزید ایٹمی طاقت کی ضرورت نہیں
- ↑ [14] نظم مجھے لکھتی ہے
- ↑ [15] وہ بھی کم بخت ترا چاہنے والا نکلا