نیشنل بک فاؤنڈیشن
نیشنل بک فاؤنڈیشن ،پاکستان کا تعلیمی رفاعی ادارہ ہے جس کا قیام 1972ء میں عمل میں آیا۔ پاکستان میں کتابوں کی اشاعت اور مطالعہ کتب کے فروع کے لیے سرگرم عمل اس ادارے کا صدر دفتر اسلام آباد میں واقع ہے۔ اس کے علاوہ اس ادارہ کے صوبائی صدر دفاتر، علاقائی دفاتر اور کتب سیل پوائنٹس بھی کام کر رہے ہیں۔ یہ ادارہ مختلف موضوعات پرکتب شائع کرنے کے علاوہ بچوں کے ادب کے فروغ میں بھی کوشاں ہے۔ علاوہ ازیں یہ ادارہ نابینا افراد کے لیے بھی بریل کتب شائع کرتا ہے۔
سربراہ
ترمیمنیشنل بک فاؤنڈیشن کا سربراہ مینجنگ ڈائریکٹر ہوتا ہے۔ اس ادارہ کے موجودہ سربراہ ڈاکٹر کامران جہانگیر ہیں۔ قبل ازیں ملک کے نامور ادیب ڈاکٹر انعام الحق جاوید بھی اس ادارہ کے مینجنگ ڈائریکٹر رہ چکے ہیں۔
نیشنل بک فاؤنڈیشن کی مطبوعات
ترمیمنیشنل بک فاؤنڈیشن نے پاکستان میں کتب کے فروغ کے سلسلہ میں مختلف موضوعات پر بہت سی نصابی، علمی، ادبی و تحقیقی اور ترجمہ شدہ کتب شائع کی ہیں۔ اس ادارہ کے زیر اہتمام ایک "کتاب رسالہ" بھی شائع کیا جاتا ہے جس میں مختلف کتب پر تبصرے شائع کیے جاتے ہیں۔
فروغ کتب
ترمیمنیشنل بک فاؤنڈیشن جو اپنے پلیٹ فارم سے ریڈر کلب۔شہر کتاب۔موبائل لائبریری۔بک میوزیم۔اور کئی منصوبے چلارہاتھایہ ملک کا خود کفیل ادارہ ہے اور منافع کمانے والا ادارہ ہے اس کے تحت ملک بھر میں 24 دفاتر ہیں اور تقریبا جہاں جہاں یہ کام کر رہاہے کچھ جگہ چھوڑ کے باقی تمام جگہ اس کے دفاتر اپنی ذاتی جگہ پر قائم ہیں 2018۔2019 میں اس ادارے نے 32 کروڑ روپے کی کتابیں فروخت کیں۔یہ ادارہ ملک میں کتاب دوستیکوفروغ دینے اور شائقین کتب کو 50 فیصد کم ریٹ پر کتابیں فراہم کرتا ہے اورہر سال حکومت اس کو آٹھارہ کروڑ کا بجٹ دیتی ہے اس ادارے نے گذشتہ چھ سالوں میں 600 نئی کتابیں شائع کی لاکھوں کی تعداد میں نصابی اور اسی طرح لاکھوں کی تعداد میں پرانی کتابوں کے نئے ایڈیشن شائع کرائے۔ریڈر کلب ممبر شپ جس کے تحت ملک کے چاروں صوبوںوآزاد کشمیر کے لوگ اس کے مخصوص ایام میں ممبر شپ لیتے تھے جس کے مطابق ملک کے طول و عرض میں لاکھوں کی تعداد میں اس کی ممبر شپ لی جاتی۔ جس کے مطابق ہر ممبر کو ایک کارڈ ممبر شپ جاری کیا جاتا۔ یہ ممبر شپ عموماً 15 جولائی تا 15 اگست جاری رہتی تھی جس کی ممبر شپ فیس صرف 200 روپے ہوتی تھی اور یہ ممبر شپ لینے والے اگلے سال 14 جولائی تک آدھی قیمت پر ملک میں موجود مختلف مخصوص اسٹالز، دکانوں، نیشنل بک فاؤنڈیشن کے صوبائی اور ذیلی دفاتر سے بارہ ہزار روپے تک کی قیمت کی کتابیں صرف چھ ہزار روپے میں خرید سکتے تھے یعنی پچاس فیصد رعایت دی جاتی تھی۔ سال 2020ء میں یہ ریڈرز کلب ممبر شپ یکسر ختم کر دی گئی کیوں کہ اس وقت کی حکومت میں اس کے ڈائریکٹر، وزیر اعظم کے مشیر ڈاکٹر عشرت حسین نے نجکاری کی تجویز دی تھی۔