رنکن ان لٹ ایک انوئت آبادی ہے جو کینیڈا کی ریاست نُناوُت کے ایک جزیرہ نما پر مشتمل ہے۔ خلیج ہڈسن کے شمال مغربی کنارے پر واقع یہ آبادی کیوالیک علاقے کا مرکز ہے۔

2006 کی مردم شماری کے مطابق یہاں کی کل آبادی 2358 افراد ہے۔ اس طرح دارلخلافے اکالوئت کے بعد یہ ریاست کی دوسری بڑی آبادی ہے۔ اس کا کل رقبہ 20.24 مربع کلومیٹر ہے۔

تاریخ ترمیم

آثار قدیمہ کے ماہرین کے مطابق یہ علاقہ 1200 قبل مسیح میں آباد ہو چکا تھا۔ 17ویں صدی تک ان کی جگہ دوسرے مقامی قبائل آ گئے تھے۔ ہڈسن بے کمپنی نے سولہویں صدی میں یہاں اپنے قدم جمائے۔

یہ آبادی رینکن ان لٹ مائن کے مالکان نے بسایا تھا۔ 1957 میں شروع ہونے کے بعد سے اس کان سے نکل اور جست کے ذخائر نکلنے لگے۔ کینیڈا میں انوئت لوگوں کی طرف سے پہلی بار کسی کان میں کام کا آغاز تھا۔ 1962 میں جب یہ کان بند ہوئی تو رنکن ان لٹ کی کل انوئت آبادی تقریباً 500 انوئت لوگوں پر مشتمل تھی جن میں ستر سے اسی فیصد تک لوگ کان کنی کے شعبے سے وابستہ تھے۔ کان کے بند ہونے پر اس آبادی کے لیے روزی کے متبادل ذرائع تلاش کرنے کی ناکام کوششیں ہوئیں۔ 1969 میں یہاں سوروں کا فارم اور پھر 1970 کی دہائی میں مرغی فارم قائم ہوئے۔ دونوں انواع کے جانداروں کو ایک مقامی مچھلی بطور خوراک دی جاتی تھی۔ بدقسمتی سے اس مچھلی کی وجہ سے گوشت میں ایک طرح کی بساند پیدا ہو جاتی تھی۔ مزید برآں عموماً یہ جانور یا تو سردی سے ٹھٹھر کر مر جاتے یا پھر برفانی ریچھوں کا شکار ہو جاتے۔

قدرتی وسائل ترمیم

رنکن ان لٹ یخ بستہ ہواؤں، سخت برفانی طوفانوں اور پانی کی وجہ سے مشہور ہے۔ دریائے ڈیانا اس وادی کے شمال میں سمندر میں جا گرتا ہے۔ اس طرح یہاں آس پاس درجنوں جزیرے موجود ہیں۔ ان جزیروں پر مچھلی کے شکاری، سیاح اور کشتی ران آتے ہیں۔

خدمات ترمیم

اس جگہ رنکن ان لٹ نامی ہوائی اڈا موجود ہے اور سمندری راستے سے بھی آمد و رفت ہوتی ہے۔ یہاں کئی سٹور اور ریستوران بھی موجود یہں۔ یہاں ایک ہوٹل اور کئی کیفے بھی ہیں۔

فنون لطیفہ ترمیم

رنکن ان لٹ نہ صرف اپنے فنکاروں اور ان کے فن کے نمونوں کی وجہ سے بلکہ دنیا بھر میں انوئت فنون لطیفہ کے سرامکس کی وجہ سے مشہور ہے۔