مسیحیت میں اکثریت روح القدس کو تثلیت کے تین اقانیم میں سے تیسرا جوہر مانتی ہے۔ مسیحیت کا عقیدہ ہے کہ، باپ، بیٹا اور روح القدس تین اقانیم ہیں۔ جن کی وحدت کا نام خدا ہے اور یہ تینوں بالذات بھی خدا ہیں۔[1][2][3] یسوع نے روح القدس کی بابت بڑی تفصیل سے بیان کیا ہے جو یسوع کی موت پر فتح پانے اور آپ کے رفع آسمانی کے بعد زمین پر نازل ہونے والا تھا۔ خدائے برتر روح ہے اور قدوس ہے۔ چنانچہ ایک خاص جہت سے خدائے روح نے یسوع کی وفات کے پچاس دن اور آپ کے رفع آسمانی کے دس دن بعد زمین پر نزول فرمایا۔ روح القدس کے اس خاص نزول کے مبارک یاد میں یسوع کے بیشتر پیروکار ”عید پنتکست“ مناتے ہیں۔

نگار خانہ ترمیم

مزید دیکھیے ترمیم

روح القدس (اسلام)

حوالہ جات ترمیم

  1. Millard J. Erickson (1992)۔ Introducing Christian Doctrine.۔ Baker Book House۔ صفحہ: 103 
  2. T C Hammond; Revised and edited by David F Wright (1968)۔ In Understanding be Men:A Handbook of Christian Doctrine. (sixth ایڈیشن)۔ Inter-Varsity Press۔ صفحہ: 54–56 and 128–131  Cite uses deprecated parameter |coauthors= (معاونت)
  3. Grudem, Wayne A. 1994. Systematic Theology: An Introduction to Biblical Doctrine. Leicester, England: Inter-Varsity Press; Grand Rapids, MI: Zondervan. Page 226.