روسی بحریہ کا بحر الکاہلی بیڑہ

روسی بحریہ کا بحر الکاہلی بیڑہ ((روسی: Тихоокеанский флот ВМФ России)‏) روسی بحریہ کا ایک اہم بیڑا ہے جو بحر الکاہل میں تعینات ہے۔ اس بیڑے کا مرکزی اڈہ ولادیووستوک میں واقع ہے اور اس کا قیام 1731ء میں عمل میں آیا۔

روسی بحریہ کا بحر الکاہلی بیڑہ
Тихоокеанский флот ВМФ России
روسی بحریہ کے بحر الکاہلی بیڑے کا نشان
فعال1731ء – موجودہ
ملک روس
شاخروسی بحریہ
قسمبحری بیڑا
کرداربحری جنگ
حجم50+ جنگی جہاز، 25+ آبدوزیں
فوجی چھاؤنی /ایچ کیوولادیووستوک
کمان دار
موجودہ
کمان دار
ایڈمرل سرگئی اوبریان

تاریخ

ترمیم

روسی بحریہ کا بحر الکاہلی بیڑہ 1731ء میں قائم کیا گیا تھا۔ اس بیڑے کا قیام روس کی مشرقی سرحدوں کی حفاظت اور بحر الکاہل میں بحری موجودگی کو بڑھانے کے لئے کیا گیا تھا۔[1]

19ویں اور 20ویں صدی

ترمیم

19ویں اور 20ویں صدی میں روسی بحریہ کے بحر الکاہلی بیڑے نے مختلف جنگوں میں حصہ لیا۔ ان میں روس-جاپان جنگ، پہلی عالمی جنگ، اور دوسری عالمی جنگ شامل ہیں۔[2] [3] [4]

سرد جنگ

ترمیم

سرد جنگ کے دوران، روسی بحریہ کے بحر الکاہلی بیڑے نے سوویت یونین کے بحری دفاع میں اہم کردار ادا کیا۔ اس دوران بیڑے نے مختلف آبدوزیں، جنگی جہاز، اور دیگر بحری ساز و سامان شامل کئے۔ بحر الکاہلی بیڑے نے بحر الکاہل اور مشرقی ایشیا میں مختلف مشقوں اور گشتوں میں حصہ لیا۔[5]

سوویت یونین کے بعد

ترمیم

سوویت یونین کی تحلیل کے بعد، روسی بحریہ کے بحر الکاہلی بیڑے کو نئے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ فنڈز کی کمی اور ساز و سامان کی ناکافی دیکھ بھال کی وجہ سے بیڑے کی صلاحیتوں میں کمی واقع ہوئی۔[6]

تنظیم

ترمیم

روسی بحریہ کے بحر الکاہلی بیڑے کی تنظیم جدید دور میں مختلف جنگی جہازوں، آبدوزوں، اور معاون جہازوں پر مشتمل ہے۔ اس بیڑے کی تنظیم مندرجہ ذیل ہے:

کردار اور ذمہ داریاں

ترمیم

روسی بحریہ کے بحر الکاہلی بیڑے کا بنیادی کردار روس کے بحر الکاہل کے بحری علاقوں کی حفاظت کرنا اور روسی مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔ اس بیڑے کی ذمہ داریوں میں شامل ہیں:

  • بحر الکاہل کی نگرانی
  • بحری سرحدوں کی حفاظت
  • دشمن کی آبدوزوں اور بحری جہازوں کا پتہ لگانا اور ان کا مقابلہ کرنا
  • بین الاقوامی بحری مشقوں میں حصہ لینا

جدیدیت اور ترقی

ترمیم

حالیہ برسوں میں روسی بحریہ کے بحر الکاہلی بیڑے نے اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے مختلف اقدامات کئے ہیں۔ نئے آبدوزوں اور جنگی جہازوں کی شمولیت، جدید میزائل سسٹمز کا استعمال، اور بین الاقوامی سطح پر مشقوں میں حصہ لینا شامل ہیں۔[7]

جدید جہاز اور آبدوزیں

ترمیم

بحر الکاہلی بیڑے نے حالیہ برسوں میں جدید ترین جہازوں اور آبدوزوں کو شامل کیا ہے۔ ان میں کلو کلاس آبدوز اور اوسکار کلاس آبدوز شامل ہیں، جو جدید ترین میزائل اور ٹیکنالوجی سے لیس ہیں۔[8]

بین الاقوامی مشقیں

ترمیم

روسی بحریہ کے بحر الکاہلی بیڑے نے بین الاقوامی بحری مشقوں میں بھی حصہ لیا ہے، جس سے بیڑے کی آپریشنل صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ ملا ہے۔[9]

مستقبل کی منصوبہ بندی

ترمیم

روسی بحریہ کے بحر الکاہلی بیڑے کا مستقبل میں بھی اہم کردار رہے گا۔ بحر الکاہل کے بڑھتے ہوئے جغرافیائی اور معاشی مفادات کے تحت، بحر الکاہلی بیڑے کی اہمیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ روسی بحریہ کی منصوبہ بندی میں بحر الکاہلی بیڑے کی جدیدیت اور ترقی شامل ہیں تاکہ اس کی صلاحیتوں کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔[10]

چیلنجز

ترمیم

بحر الکاہلی بیڑے کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے جن میں بحر الکاہل کے سخت موسمی حالات، ساز و سامان کی دیکھ بھال، اور فنڈز کی فراہمی شامل ہیں۔[11]

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://www.globalsecurity.org/military/world/russia/mf-pacific.htm
  2. https://www.history.com/topics/russia/russo-japanese-war
  3. https://www.britannica.com/event/World-War-I
  4. https://www.britannica.com/event/World-War-II
  5. https://www.history.com/topics/cold-war/cold-war-history
  6. https://www.globalsecurity.org/military/world/russia/navy-modernization.htm[مردہ ربط]
  7. https://www.globalsecurity.org/military/world/russia/navy-modernization.htm[مردہ ربط]
  8. https://www.defensenews.com/naval/2023/05/15/russian-navy-modernization-efforts/[مردہ ربط]
  9. https://www.naval-technology.com/features/russian-navy-international-exercises/[مردہ ربط]
  10. https://www.defensenews.com/naval/2023/05/15/russian-navy-modernization-efforts/[مردہ ربط]
  11. https://www.globalsecurity.org/military/world/russia/navy-challenges.htm[مردہ ربط]