روس-سری لنکا تعلقات
روس اور سری لنکا کے سفارتی تعلقات (انگریزی: Russia–Sri Lanka relations) کا آغاز 19 فروری 1957ء کو ہوا، جب دونوں ممالک نے باضابطہ طور پر سفارتی تعلقات قائم کیے۔ دونوں ممالک کے تعلقات تاریخی اور سیاسی حوالے سے اہمیت کے حامل رہے ہیں، جس میں ثقافتی اور اقتصادی روابط کو بھی فروغ دیا گیا ہے۔ [1]۔
روس |
سری لنکا |
---|---|
سفارت خانے | |
روس کا سفارت خانہ، کولمبو | سری لنکا کا سفارت خانہ، ماسکو |
مندوب | |
روسی سفیر سری لنکا میں | سری لنکا کے سفیر روس میں |
تاریخی پس منظر
ترمیمروس اور سری لنکا کے تعلقات کا آغاز سرد جنگ کے دوران ہوا، جب سوویت یونین نے ایشیا میں اپنے اثر و رسوخ کو بڑھانے کی کوشش کی۔ سری لنکا نے 1957ء میں سوویت یونین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے اور یہ تعلقات وقت کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط ہوتے گئے۔ سوویت یونین کے خاتمے کے بعد، روس نے سری لنکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو برقرار رکھا اور ان میں مزید بہتری لانے کی کوشش کی۔ [2]۔
اقتصادی تعلقات
ترمیمروس اور سری لنکا کے درمیان اقتصادی تعلقات کا ایک بڑا حصہ تجارت پر مشتمل ہے۔ روس سری لنکا کو چائے، ربڑ، اور جواہرات جیسی مصنوعات برآمد کرتا ہے، جبکہ سری لنکا روس کو میکانیکل آلات اور توانائی کے وسائل فراہم کرتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں حالیہ برسوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور دونوں ممالک نے مختلف اقتصادی معاہدات بھی کیے ہیں۔ [3]۔
سیاسی تعلقات
ترمیمروس اور سری لنکا کے درمیان سیاسی تعلقات ہمیشہ سے مستحکم رہے ہیں۔ دونوں ممالک نے مختلف بین الاقوامی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت کی ہے اور اپنے دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے مختلف معاہدات کیے ہیں۔ سری لنکا کے داخلی تنازعات کے دوران، روس نے سری لنکا کی حمایت کی اور دہشت گردی کے خلاف اس کی جنگ میں مدد فراہم کی۔ [4]۔
ثقافتی اور تعلیمی تعلقات
ترمیمروس اور سری لنکا کے درمیان ثقافتی اور تعلیمی تعلقات بھی بہت اہمیت کے حامل ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان طلباء کے تبادلے کے پروگرام اور ثقافتی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے، جن کے ذریعے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات کو فروغ دیا جاتا ہے۔ روسی زبان اور ثقافت کے فروغ کے لیے سری لنکا میں روسی ثقافتی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ [5]۔
چیلنجز اور مواقع
ترمیمروس اور سری لنکا کے تعلقات میں کئی چیلنجز بھی موجود ہیں، جن میں بین الاقوامی پابندیاں اور جغرافیائی فاصلے شامل ہیں۔ تاہم، دونوں ممالک نے ان چیلنجز کے باوجود اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کی کوششیں کی ہیں اور مختلف شعبوں میں تعاون کے مواقع تلاش کیے ہیں۔ [6]۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Sri Lanka's Foreign Policy: A Diplomatic Analysis۔ Cambridge University Press۔ 2020۔ صفحہ: 134
- ↑ "Russia-Sri Lanka Diplomatic Relations"۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2023 [مردہ ربط]
- ↑ "Sri Lanka-Russia Trade Relations"۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2023
- ↑ "Political Relations Between Russia and Sri Lanka"۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2023 [مردہ ربط]
- ↑ "Cultural Exchange Between Russia and Sri Lanka"۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2023 [مردہ ربط]
- ↑ "Russia-Sri Lanka Relations: Challenges and Opportunities"۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2023