روس کے خارجہ تعلقات (روسی: Внешняя политика России) دنیا کے مختلف ممالک کے ساتھ روس کی سرکاری، اقتصادی، دفاعی اور ثقافتی تعلقات کا مجموعہ ہیں[1]۔ 1991ء میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد، روس نے ایک آزاد ملک کی حیثیت سے اپنی خارجہ پالیسی کو تشکیل دینا شروع کیا[2]۔ اس دوران، روس نے اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ایک متوازن اور محتاط پالیسی اپنانے کی کوشش کی[3]۔

{{{1}}} تعلقات
نقشہ مقام {{{2}}} اور {{{3}}}
{{country data {{{2}}}

| flagbig/core | variant = | size = 50x45px | name =

}}
{{country data {{{3}}}

| flagbig/core | variant = | size = 50x45px | name =

}}
سفارت خانے
ماسکو میں روسی سفارت خانے مختلف ممالک میں روسی سفارت خانے



روس کی خارجہ پالیسی کے اہم عناصر

ترمیم

روس کی خارجہ پالیسی میں تین اہم عناصر شامل ہیں: قومی سلامتی، معاشی ترقی، اور عالمی اثر و رسوخ کی بحالی[4]۔ قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے، روس نے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی ہے اور اپنے روایتی اتحادیوں کے ساتھ دفاعی معاہدے کیے ہیں[5]۔ اس کے علاوہ، روس نے نیٹو کی توسیع کو اپنے قومی مفادات کے خلاف سمجھا اور اس کے خلاف آواز اٹھائی ہے[6]۔

معاشی تعلقات

ترمیم

معاشی ترقی کے لحاظ سے، روس نے اپنی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے مختلف بین الاقوامی معاہدے کیے ہیں[7]۔ توانائی کی تجارت، خاص طور پر یورپ کے ساتھ گیس اور تیل کی سپلائی کے معاہدے، روس کی اقتصادی پالیسی کا اہم حصہ ہیں[8]۔ روس نے ایشیا اور افریقہ کے ساتھ بھی تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے تاکہ اپنے اقتصادی مفادات کو وسیع کیا جا سکے[9]۔

عالمی تنظیموں میں کردار

ترمیم

روس کے عالمی اثر و رسوخ کی بحالی کے لیے، ماسکو نے مختلف عالمی تنظیموں میں فعال کردار ادا کیا ہے[10]۔ اقوام متحدہ میں مستقل رکن کی حیثیت سے، روس نے اہم عالمی مسائل پر اپنا موقف برقرار رکھا ہے[11]۔ اس کے علاوہ، روس نے شنگھائی تعاون تنظیم، بریکس اور دیگر علاقائی گروہوں میں بھی شمولیت اختیار کی ہے تاکہ اپنے علاقائی اور عالمی مفادات کو فروغ دے سکے[12]۔

یورپ کے ساتھ تعلقات

ترمیم

روس کے یورپ کے ساتھ تعلقات میں توانائی کی تجارت اور سکیورٹی معاملات اہم حیثیت رکھتے ہیں[13]۔ یورپ، خاص طور پر جرمنی اور فرانس، روس کے اہم تجارتی شراکت دار ہیں، لیکن یوکرین کے بحران اور کریمیا کے الحاق کے بعد، روس اور یورپی یونین کے تعلقات میں کشیدگی آئی ہے[14]۔ اس کے باوجود، روس نے یورپ کے ساتھ اپنے اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کو برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے[15]۔

امریکہ کے ساتھ تعلقات

ترمیم

امریکہ کے ساتھ روس کے تعلقات ہمیشہ سے پیچیدہ رہے ہیں[16]۔ سرد جنگ کے دوران دونوں ممالک کے درمیان شدید تناؤ رہا، اور سرد جنگ کے بعد بھی یہ تناؤ مکمل طور پر ختم نہیں ہوا[17]۔ حالیہ برسوں میں، روس اور امریکہ کے درمیان مختلف عالمی مسائل، جیسے شام کی خانہ جنگی اور سائبر سکیورٹی، پر اختلافات نے تعلقات کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے[18]۔ تاہم، دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات برقرار ہیں، اور دونوں ممالک نے عالمی سطح پر کچھ اہم مسائل پر تعاون بھی کیا ہے[19]۔

ایشیا کے ساتھ تعلقات

ترمیم

ایشیا کے ساتھ روس کے تعلقات میں خاص طور پر چین کے ساتھ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو اہمیت دی گئی ہے[20]۔ چین اور روس نے مختلف اقتصادی اور دفاعی منصوبوں میں تعاون کیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں مزید مضبوطی آئی ہے[21]۔ اس کے علاوہ، روس نے بھارت، جاپان، اور جنوبی کوریا کے ساتھ بھی مضبوط تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی ہے[22]۔

مشرق وسطیٰ کے ساتھ تعلقات

ترمیم

مشرق وسطیٰ کے ساتھ روس کے تعلقات میں شام کی خانہ جنگی میں روس کی مداخلت نے اس کے علاقائی اثر و رسوخ میں اضافہ کیا ہے[23]۔ روس نے ایران کے ساتھ قریبی تعلقات رکھے ہیں اور فلسطین کے معاملے میں بھی اپنا مخصوص موقف برقرار رکھا ہے[24]۔ روس نے خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے ساتھ بھی تجارتی اور دفاعی تعلقات کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے[25]۔

خارجہ پالیسی کے چیلنجز

ترمیم

روس کی خارجہ پالیسی میں کئی چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں مغربی ممالک کی طرف سے اقتصادی پابندیاں اور یوکرین کے ساتھ جاری تنازع شامل ہیں[26]۔ اس کے باوجود، روس نے مختلف بین الاقوامی اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنایا ہے، اور عالمی سطح پر اپنے اثر و رسوخ کو برقرار رکھنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں[27]۔

سفارتی تعلقات بلحاظ ممالک

ترمیم

ان ممالک کی فہرست جن کے ساتھ روس سفارتی تعلقات برقرار رکھتا ہے:

 
# ملک تاریخ[28]
1   ترکیہ 31 اگست 1492[29]
2   ڈنمارک 8 نومبر 1493[30]
3   ایران 1521[31]
4   مملکت متحدہ 20 اپریل 1566[32]
5   نیدرلینڈز 1613[33]
6   فرانس نومبر 1615[34]
7   سویڈن 15 مارچ 1722[35]
8   پرتگال 24 اکتوبر 1779[36]
9   ریاستہائے متحدہ 14 جولائی 1809[37]
10   ہسپانیہ 20 جولائی 1812[38]
11   سویٹزرلینڈ 6 مارچ 1814[39]
12   برازیل 3 اکتوبر 1828[40]
13   سربیا 23 فروری 1838[41]
14   یونان 5 ستمبر 1838[42]
15   بلجئیم 1853[43]
16   جاپان 7 فروری 1855[44]
17   یوراگوئے 9 ستمبر 1857[45]
18   کوسٹاریکا 1872[46]
19   رومانیہ 24 اکتوبر 1878[47]
20   بلغاریہ 7 جولائی 1879[48]
21   میکسیکو 11 دسمبر 1890[49]
22   لکسمبرگ 7 مارچ 1891[50]
23   تھائی لینڈ 3 جولائی 1897[51]
24   بولیویا 9 اگست 1898[52]
25   پاناما 21 نومبر 1903[53]
26   ناروے 7 نومبر 1905[54]
27   افغانستان 27 مئی 1919
28   فن لینڈ 31 دسمبر 1920[55]
29   اطالیہ 7 فروری 1921
30   پولینڈ 7 اپریل 1921[56]
31   منگولیا 5 نومبر 1921
32   آسٹریا 25 فروری 1924
33   البانیا 4 جولائی 1924
34   سعودی عرب 16 فروری 1926
35   مجارستان 4 فروری 1934
36   چیک جمہوریہ 9 جون 1934
37   کولمبیا 25 جون 1935[57]
38   عراق 16 مئی 1941
39   کینیڈا 12 جون 1942
40   آسٹریلیا 10 اکتوبر 1942
41   ایتھوپیا 21 اپریل 1943
42   مصر 26 اگست 1943[58]
43   آئس لینڈ 4 اکتوبر 1943
44   نیوزی لینڈ 13 اپریل 1944
45   سوریہ 21 جولائی 1944
46   لبنان 31 جولائی 1944
47   جمہوریہ ڈومینیکن 14 مارچ 1945
48   وینیزویلا 14 مارچ 1945
49   گواتیمالا 19 اپریل 1945
50   ارجنٹائن 6 جون 1946
51   بھارت 14 اپریل 1947
52   میانمار 18 فروری 1948
53   پاکستان 1 مئی 1948
54   اسرائیل 15 مئی 1948
55   شمالی کوریا 12 اکتوبر 1948
56   چین 2 اکتوبر 1949
57   جرمنی 15 اکتوبر 1949
58   انڈونیشیا 25 جنوری 1950
59   ویت نام 30 جنوری 1950
60   لیبیا 25 ستمبر 1955
61   یمن 31 اکتوبر 1955
62   سوڈان 3 جنوری 1956
63   لائبیریا 11 جنوری 1956
64   تونس 11 جون 1956
65   نیپال 20 جولائی 1956
66   کمبوڈیا 6 نومبر 1956[59]
67   سری لنکا 19 فروری 1957[60]
68   گھانا 15 جنوری 1958
69   المغرب 29 اگست 1958
70   جمہوریہ گنی 3 اکتوبر 1958
71   ٹوگو 1 مئی 1960
72   کیوبا 8 مئی 1960
73   جمہوری جمہوریہ کانگو 29 جون 1960
74   جمہوریہ کانگو 7 جولائی 1960
75   صومالیہ 30 ستمبر 1960
76   نائجیریا 1 اکتوبر 1960
77   لاؤس 7 اکتوبر 1960
78   مالی 8 اکتوبر 1960
79   قبرص 18 نومبر 1960
80   وسطی افریقی جمہوریہ 15 دسمبر 1960
81   سیرالیون 26 اپریل 1961
82   تنزانیہ 10 دسمبر 1961
83   الجزائر 19 مارچ 1962
84   بینن 4 جون 1962
85   سینیگال 14 جون 1962
86   برونڈی 1 اکتوبر 1962
87   یوگنڈا 11 اکتوبر 1962
88   کویت 11 مارچ 1963
89   اردن 20 اگست 1963
90   روانڈا 17 اکتوبر 1963
91   کینیا 14 دسمبر 1963
92   کیمرون 18 فروری 1964
93   موریتانیہ 12 جولائی 1964
94   زیمبیا 2 اکتوبر 1964
95   چاڈ 24 نومبر 1964
96   گیمبیا 17 جولائی 1965
97   مالدیپ 21 ستمبر 1966
98   آئیوری کوسٹ 23 جنوری 1967
99   برکینا فاسو 18 فروری 1967
100   ملائیشیا 3 اپریل 1967
101   مالٹا 26 جولائی 1967
102   موریشس 17 مارچ 1968
103   سنگاپور 1 جون 1968
104   استوائی گنی 7 دسمبر 1968[61]
105   پیرو 1 فروری 1969
106   ایکواڈور 12 نومبر 1969
107   بوٹسوانا 17 مارچ 1970[62]
108   گیانا 17 دسمبر 1970
109   متحدہ عرب امارات 8 دسمبر 1971
110   بنگلادیش 25 جنوری 1972
111   نائجر 17 فروری 1972
112   مڈغاسکر 29 ستمبر 1972
113   جمہوریہ آئرلینڈ 29 ستمبر 1973
114   گنی بساؤ 30 ستمبر 1973
115   گیبون 15 اکتوبر 1973
116   فجی 30 جنوری 1974[63]
117   ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو 6 جون 1974
118   جمیکا 12 مارچ 1975
119   موزمبیق 28 جون 1975
120   ساؤٹوم 9 اگست 1975
121   ٹونگا 14 اکتوبر 1975
122   کیپ ورڈی 25 نومبر 1975
123   اتحاد القمری 6 جنوری 1976
124   پاپوا نیو گنی 19 مئی 1976
125   فلپائن 2 جون 1976
126   سیشیلز 30 جون 1976
127   انگولا 8 اکتوبر 1976[64]
128   سرینام 2 نومبر 1976[65]
129   سامووا 2 جولائی 1977
130   جبوتی 5 اپریل 1978
131   گریناڈا 7 ستمبر 1979[66]
132   نکاراگوا 13 ستمبر 1979[67]
133   لیسوتھو 1 فروری 1980
134   زمبابوے 20 فروری 1981[48]
135   سلطنت عمان 26 ستمبر 1985[68]
136   وانواٹو 30 جون 1986[69]
137   ناورو 30 دسمبر 1987[70]
138   قطر 1 اگست 1988[71]
139   اینٹیگوا و باربوڈا 5 جنوری 1990[46]
  دولت فلسطین 10 جنوری 1990[72]
140   نمیبیا 21 مارچ 1990[73]
141   کیریباتی 5 ستمبر 1990[74]
142   بحرین 29 ستمبر 1990[75]
143   ہونڈوراس 30 ستمبر 1990[46]
144   جنوبی کوریا 30 ستمبر 1990[76]
145   بیلیز 25 جون 1991[46]
146   برونائی دارالسلام 1 اکتوبر 1991[46]
147   لٹویا 4 اکتوبر 1991[77]
148   لتھووینیا 4 اکتوبر 1991[78]
149   استونیا 24 اکتوبر 1991[79]
150   چلی 26 دسمبر 1991[80]
  یوکرین (severed) 14 فروری 1992[81]
151   جنوبی افریقا 28 فروری 1992[82]
152   کرغیزستان 20 مارچ 1992[83]
153   ازبکستان 20 مارچ 1992[84]
154   آرمینیا 4 اپریل 1992[85]
155   آذربائیجان 4 اپریل 1992[86]
156   مالدووا 6 اپریل 1992[87]
157   تاجکستان 8 اپریل 1992[88]
158   ترکمانستان 8 اپریل 1992[89]
159   پیراگوئے 14 مئی 1992[90]
160   کرویئشا 25 مئی 1992[91]
161   سلووینیا 25 مئی 1992[92]
162   ایل سیلواڈور 3 جون 1992[93]
163   بیلاروس 25 جون 1992[94]
  جارجیا (severed) 1 جولائی 1992[95]
164   جزائر مارشل 6 اگست 1992[46]
165   قازقستان 22 اکتوبر 1992[96]
166   سلوواکیہ 1 جنوری 1993[97]
167   بارباڈوس 29 جنوری 1993[98]
168   اریتریا 24 مئی 1993[99]
169   ملاوی 2 نومبر 1993[46]
170   سان مارینو 30 ستمبر 1993[100]
171   شمالی مقدونیہ 31 دسمبر 1993[101]
172   لیختینستائن 30 جنوری 1994[102]
173   ڈومینیکا 19 مئی 1995[103]
174   انڈورا 13 جون 1995[104]
175   ہیٹی 2 جون 1996[46]
176   بوسنیا و ہرزیگووینا 26 دسمبر 1996[105]
  ریاستہائے وفاقیہ مائکرونیشیا (severed) 9 مارچ 1999[106]
177   سوازی لینڈ 19 اکتوبر 1999[107]
178   مشرقی تیمور 20 مئی 2002[108]
179   سینٹ وینسینٹ و گریناڈائنز 17 ستمبر 2002[109]
180   سینٹ کیٹز و ناویس 22 ستمبر 2003[64]
181   بہاماس 14 جنوری 2004[46]
182   سینٹ لوسیا 19 اپریل 2004[46]
183   مونٹینیگرو 26 جون 2006[110]
184   پلاؤ 28 نومبر 2006[46]
185   موناکو 31 مئی 2007[111]
  ابخازيا 9 ستمبر 2008[112]
  جنوبی اوسیشیا 9 ستمبر 2008[112]
  مقدس کرسی 9 دسمبر 2009[113]
186   جنوبی سوڈان 22 اگست 2011[114]
187   تووالو 25 اکتوبر 2011[115]

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://www.bbc.com/news/world-europe-17840134
  2. https://www.bbc.com/news/world-europe-17840134
  3. https://www.cfr.org/russia-and-eurasia/russia-foreign-policy[مردہ ربط]
  4. https://www.brookings.edu/research/russias-middle-east-policy/
  5. https://www.bbc.com/news/world-europe-17840134
  6. https://www.theguardian.com/world/russia
  7. https://www.cfr.org/russia-and-eurasia/russia-foreign-policy[مردہ ربط]
  8. https://www.bbc.com/news/world-europe-17840134
  9. https://www.brookings.edu/research/russias-middle-east-policy/
  10. https://www.bbc.com/news/world-europe-17840134
  11. https://www.cfr.org/russia-and-eurasia/russia-foreign-policy[مردہ ربط]
  12. https://www.theguardian.com/world/russia
  13. https://www.bbc.com/news/world-europe-17840134
  14. https://www.cfr.org/russia-and-eurasia/russia-foreign-policy[مردہ ربط]
  15. https://www.brookings.edu/research/russias-middle-east-policy/
  16. https://www.theguardian.com/world/russia
  17. https://www.bbc.com/news/world-europe-17840134
  18. https://www.cfr.org/russia-and-eurasia/russia-foreign-policy[مردہ ربط]
  19. https://www.brookings.edu/research/russias-middle-east-policy/
  20. https://www.theguardian.com/world/russia
  21. https://www.bbc.com/news/world-europe-17840134
  22. https://www.cfr.org/russia-and-eurasia/russia-foreign-policy[مردہ ربط]
  23. https://www.bbc.com/news/world-europe-17840134
  24. https://www.brookings.edu/research/russias-middle-east-policy/
  25. https://www.theguardian.com/world/russia
  26. https://www.bbc.com/news/world-europe-17840134
  27. https://www.cfr.org/russia-and-eurasia/russia-foreign-policy[مردہ ربط]
  28. Soviet Foreign Policy: 1945–1980۔ Progress Publishers۔ 1981۔ صفحہ: 642–681 
  29. "ИСТОРИЯ СТАНОВЛЕНИЯ ДИПЛОМАТИЧЕСКИХ ОТНОШЕНИЙ МЕЖДУ ТУРЦИЕЙ И РОССИЙСКОЙ ФЕДЕРАЦИЕЙ" (بزبان روسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 ستمبر 2023 
  30. John Lind۔ "Den dansk-russiske traktat 1302" (بزبان ڈینش)۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 ستمبر 2023 
  31. Francisco José B. S. Leandro، Carlos Branco، Flavius Caba-Maria (2021)۔ The Geopolitics of Iran۔ Springer Nature۔ صفحہ: 25 
  32. Gary M. Bell (1995)۔ A Handlist of British Diplomatic Representatives: 1509–1688۔ Cambridge University Press۔ صفحہ: 194, 221, 275 and 283 
  33. "The history of relations between Russia and the Netherlands goes back centuries to when they launched economic cooperation"۔ Facebook۔ 10 جولائی 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 ستمبر 2023 
  34. L'incident diplomatique (XVIe-XVIIIe siècle) (بزبان فرانسیسی)۔ Editions Pedone۔ 2010۔ صفحہ: 323 
  35. Erik Naumann (1927)۔ "Herman Cedercreutz"۔ Svenskt biografiskt lexikon (بزبان سویڈش)۔ 7۔ National Archives of Sweden۔ صفحہ: 779۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 ستمبر 2023 
  36. "Países" (بزبان پرتگالی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 جولائی 2022 
  37. "All Countries"۔ Office of the Historian۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2021 
  38. "Acuerdo de amistad y alianza entre Rusia y España (5 artículos)" (بزبان روسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اگست 2022 
  39. "ВОЗРОЖДАЯ МИЛОСЕРДИЕ – МИЛОСЕРДИЕМ ВОЗРОДИМСЯ" (بزبان روسی)۔ 28 مارچ 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 ستمبر 2023 
  40. "190 years of Brazil-Russia diplomatic relations – اکتوبر 3, 2018"۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 اکتوبر 2018  [مردہ ربط]
  41. "Bilateral cooperation"۔ Ministry of Foreign Affairs of Serbia۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2021 
  42. "РОССИЙСКО-ГРЕЧЕСКИЕ ОТНОШЕНИЯ" (بزبان روسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 ستمبر 2023 
  43. Mark Lemon، Mayhew, Henry، Taylor, Tom، Brooks, Shirley، Cowley Burnand, Francis، Seaman, Owen (1853)۔ Punch۔ XXIV۔ London: Punch Publications Ltd.۔ صفحہ: 211۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مارچ 2009 
  44. Ministry for Foreign Affairs of Japan، مدیر (1874)۔ Treaties and Conventions concluded between Empire of Japan and Foreign Nations, together with Regulations and Communications 1854–1874۔ Tokyo: Nisshu-sha Printing Office۔ صفحہ: table of contents 
  45. "Inauguración de la muestra "160 años de Relaciones Diplomáticas Uruguay-Rusia"" (بزبان ہسپانوی)۔ 12 دسمبر 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مئی 2022 
  46. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د "Política Bilateral" (بزبان ہسپانوی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 جولائی 2023 
  47. "Diplomatic Relations of Romania"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 جولائی 2022 
  48. ^ ا ب "Установяване، прекъсване u възстановяване на дипломатическите отношения на България (1878–2005)" (بزبان بلغاری) 
  49. "México y Rusia: 130 años de relaciones diplomáticas" (بزبان ہسپانوی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 جولائی 2023 
  50. "Célébration du 130e anniversaire de l'établissement des relations diplomatiques entre le Grand-Duché de Luxembourg et la Fédération de Russie"۔ Embassy of Luxembourg in Moscow (بزبان فرانسیسی)۔ 3 اکتوبر 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مئی 2023 
  51. "ความสัมพันธ์ทวิภาคี" (بزبان تائی لو)۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 جولائی 2023 
  52. "Press release on the exchange of greetings between the foreign ministers of Russia and Bolivia on the 125th anniversary of bilateral relations"۔ 9 اگست 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 ستمبر 2023 
  53. "RELACIONES DIPLOMÁTICAS DE LA REPÚBLICA DE PANAMÁ" (PDF)۔ صفحہ: 195۔ 6 اگست 2020 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2021 
  54. "Norges opprettelse af diplomatiske forbindelser med fremmede stater" (PDF)۔ regjeringen.no (بزبان ناروی)۔ 27 اپریل 1999۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اکتوبر 2021 
  55. "Stubb and Lavrov celebrate the 90th anniversary of diplomatic relations between Finland and Russia"۔ 31 دسمبر 2010۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جولائی 2023 
  56. "Политический диалог" (بزبان روسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جولائی 2023 
  57. "Europa" (بزبان ہسپانوی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جون 2023 
  58. MFA Russia [@] (اگست 25, 2022)۔ "🇷🇺🇪🇬 On اگست 26, 1943, the USSR established diplomatic relations with Egypt. In the spirit of historically friendly relations we are looking forward to further strengthening #RussiaEgypt ties in all spheres, based on mutual respect and multi-faceted cooperation ☝️" (ٹویٹ)۔ اخذ شدہ بتاریخ اکتوبر 22, 2023ٹویٹر سے 
  59. "LIST OF MEMBER STATES OF THE UNITED NATIONS (193) HAVING DIPLOMATIC RELATIONS WITH CAMBODIA"۔ mfaic.gov.kh۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 اکتوبر 2021 
  60. "Diplomatic relations"۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جولائی 2022 
  61. "Today marks 55 years since the diplomatic relations between our country and EquatorialGuinea were established"۔ MFA Russia۔ 7 دسمبر 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2024 
  62. Africa Quarterly۔ 10۔ Indian Centre for Africa۔ 1970۔ صفحہ: 37 
  63. "Formal diplomatic relations list" (PDF)۔ 27 اگست 2019 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مارچ 2018 
  64. ^ ا ب "Relações Diplomáticas"۔ mirex.gov.ao (بزبان پرتگالی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اپریل 2023 
  65. "Lijst van Diplomatieke Betrekkingen en Visum-afschaffingsovereenkomsten" (PDF)۔ gov.sr (بزبان ڈچ)۔ 16 اپریل 2019 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 دسمبر 2021 
  66. George Ginsburgs (1987)۔ A Calendar of Soviet Treaties: 1974–1980۔ BRILL۔ صفحہ: 323 
  67. D. Paszyn (2000)۔ The Soviet Attitude to Political and Social Change in Central America, 1979–90: Case-Studies on Nicaragua, El Salvador and Guatemala۔ Springer۔ صفحہ: 27 
  68. "Bilateral relations"۔ Embassy of the Sultanate of Oman, Moscow, Russian Federation۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2023 
  69. Vojtech Mastny (2019)۔ Soviet-east European Survey, 1986–1987۔ Routledge 
  70. Problems of Communism۔ Documentary Studies Section, International Information Administration۔ 1988۔ صفحہ: 68 
  71. "Russian-Qatar relationship (Brief summary)"۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2023 
  72. Vestnik۔ USSR Ministry of Foreign Affairs۔ 1990۔ صفحہ: 9 
  73. Samuel Abraham Peyavali Mushelenga (2008)۔ "Foreign policy-making in Namibia : the dynamics of the smallness of a state" (PDF)۔ صفحہ: 254–259 
  74. "Today Russia and Kiribati celebrate 27th Anniversary of diplomatic relations (Ministry of Foreign Affairs of Russia)"۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2023 
  75. "Bilateral relations"۔ 5 مئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مئی 2023 
  76. "Countries & Regions"۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مئی 2023 
  77. "Dates of establishment and renewal of diplomatic relations"۔ mfa.gov.lv۔ 1 جولائی 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 اکتوبر 2022 
  78. "List of countries with which Lithuania has established diplomatic relations"۔ 10 جنوری 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جنوری 2022 
  79. "Diplomaatiliste suhete (taas)kehtestamise kronoloogia" (بزبان استونیائی)۔ 30 جنوری 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اکتوبر 2022 
  80. "RELACIONES DIPLOMATICAS DE CHILE CON LOS PAISES DE LA CUENCA DEL PACIFICO" (PDF) (بزبان ہسپانوی)۔ 27 نومبر 2021 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2021 
  81. "Протокол про встановлення дипломатичних відносин між Україною і Російською Федерацією"۔ zakon.rada.gov.ua۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2019 
  82. "Bilateral Relations (country profiles listed alphabetically)"۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر 2022 
  83. "Список стран، с которыми КР установил дипломатические отношения" (بزبان روسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اکتوبر 2021 
  84. "STATES WITH WHICH THE REPUBLIC OF UZBEKISTAN ESTABLISHED DIPLOMATIC RELATIONS"۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جون 2023 
  85. "Bilateral relations"۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اگست 2023 
  86. "Foreign policy – bilateral relations"۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 اگست 2022 
  87. "Bilateral relations"۔ MFA Moldova۔ 24 جون 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جولائی 2021 
  88. "LIST OF STATES WITH WHICH THE REPUBLIC OF TAJIKISTAN ESTABLISHED DIPLOMATIC RELATIONS" (PDF)۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 اپریل 2023 
  89. "STATES WITH WHICH TURKMENISTAN ESTABLISHED DIPLOMATIC RELATIONS"۔ 8 مئی 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مارچ 2022 
  90. "Primer embajador ruso llega esta mañana al país" (بزبان ہسپانوی)۔ 7 مارچ 2009۔ 29 فروری 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولائی 2023 
  91. "Bilateral relations – Date of Recognition and Establishment of Diplomatic Relations"۔ Ministry of Foreign Affairs of Croatia۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 فروری 2022 
  92. Mojca Pristavec Đogić (ستمبر 2016)۔ "Priznanja samostojne Slovenije" (بزبان سلووین)۔ 26 اپریل 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولائی 2023 
  93. "REGISTRO DE FECHAS DE ESTABLECIMIENTO DE RD" (بزبان ہسپانوی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 مارچ 2022 
  94. "Tight, fruitful Belarus-Russia relations praised"۔ 27 دسمبر 2017۔ 29 جولائی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جولائی 2021 
  95. "Relations between Georgia and Russia"۔ Ministry of Foreign Affairs (Georgia)۔ 16 جولائی 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولائی 2011 
  96. "Страны، установившие дипломатические отношения с Республикой Казахстан" (بزبان روسی)۔ 20 فروری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اپریل 2022 
  97. "Štáty a teritóriá" (بزبان سلوواک)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مئی 2023 
  98. Russian Federation (29 جنوری 1993)۔ "Diplomatic Relations Between Russian Federation and Barbados as of 29 Jan. 1993 (UN Digital Library)" 
  99. "Following a referendum on مئی 24, 1993, Eritrea was officially proclaimed to be an independent state, and on the same day the Russian Federation and the State of Eritrea established diplomatic relations"۔ MFA Russia۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جون 2023 
  100. "Rapporti bilaterali della Repubblica di San Marino" (بزبان اطالوی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 دسمبر 2021 
  101. "Bilateral relations"۔ Ministry of Foreign Affairs of North Macedonia۔ 30 ستمبر 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 اپریل 2021 
  102. "Vladimir Vinokurov is Russia's New Ambassador to Dominica"۔ 20 اگست 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اگست 2021 
  103. "Diplomatic relations"۔ Ministry of Foreign Affairs of Andorra۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 جولائی 2021 
  104. "Datumi priznanja i uspostave diplomatskih odnosa"۔ Ministry of Foreign Affairs of Bosnia and Herzegovina (بزبان بوسنیائی)۔ 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2022 
  105. "Countries With Which the Federated States of Micronesia Has Established Diplomatic Relations" 
  106. "Свазиленд / Участие в международных организациях، основные внешнеполитические контрагенты и партнёры، отношения с Россией" (بزبان روسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 ستمبر 2023 
  107. "15 years ago Russia and East Timor established diplomatic relations"۔ 27 دسمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 دسمبر 2021 
  108. "Russia – St.Vincent and the Grenadines"۔ 26 اگست 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولائی 2023 
  109. "Tabela priznanja i uspostavljanja diplomatskih odnosa"۔ Montenegro Ministry of Foreign Affairs and European Integration۔ 13 فروری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2021 
  110. "Rapport de Politique Extérieure 2007" (بزبان فرانسیسی)۔ صفحہ: 44۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2020 
  111. ^ ا ب Vladimir Solovyev (10 ستمبر 2008)۔ "Freshly Recognized"۔ Kommersant۔ 13 ستمبر 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اگست 2009 
  112. "Diplomatic relations of the Holy See"۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 ستمبر 2022 
  113. "Meeting of Deputy Minister of Foreign Affairs of Russia M. L. Bogdanov with Ambassador of South Sudan to Moscow Shol Deng Alak"۔ 6 جون 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 ستمبر 2023 
  114. "Russia Forges Ties With Tuvalu After Abkhaz, Ossetia Recognition"۔ 25 ستمبر 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 ستمبر 2023