روشن سلیم (انگریزی: Roshan Salim؛ پیدائش 12 ستمبر 1949ء)، جنہیں روشن علی یا روشن علی سلیم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کینیا کی مردوں کی قومی فیلڈ ہاکی ٹیم کے سابق گول کیپر ہیں۔ وہ 1968ء اور 1969ء کے دوران دو بار کینیا کی فیلڈ ہاکی ٹیم میں منتخب ہوئے. 1968ء میں انہوں نے پاکستان جبکہ 1969ء میں پاکستان اور بھارت کا دورہ کیا. انہوں نے 1968ء میں کینیا میں ہونے والے نیروبی انٹرنیشنل ہاکی ٹورنامنٹ میں بھی شرکت کی جس میں کئی ملکوں کی ٹیموں نے شرکت کی تھی جبکہ کینیا کی دو ٹیموں نے شرکت کی.اس ٹورنامنٹ میں انہوں نے کینیا کی دوسری ٹیم کینیا لائینز کی نمائیندگی کی.

روشن سلیم Roshan Salim
روشن سلیم 1972ء میں
ذاتی معلومات
قومیتمملکت متحدہ کا پرچم برطانوی کینیا (1949ء تا 1963ء)
کینیا کا پرچم کینیا (1963ء تا حال)
پیدائش12 ستمبر 1949ء
تھیکا، کینیا
کھیل
کھیلمردانہ فیلڈ ہاکی
پوزیشنگول کیپر

روشن سلیم 1968ء کے میکسیکو اولمپکس کے لیے کینیا ہاکی ٹیم کے ایک سٹینڈ بائی تھے.[1]

کینیا کی ٹیم کے لیے میچ

ترمیم

روشن سلیم 9 فروری 1968ء کو سکھر، پاکستان میں خیرپور زون الیون کے خلاف کینیا کی ہاکی ٹیم کی طرف سے کھیلے۔اس میچ میں کینیا نے خیرپور زون الیون کو صفر کے مقابلے میں ایک گول سے ہرا دیا۔ انہوں نے 28 مارچ 1969ء کو بھارت کے دورے کے دوران نئی دہلی کے شیواجی سٹیڈیم میں کینیا کی قومی ہاکی ٹیم کی نمائیندگی کرتے ہوئے گرو نانک الیون کے خلاف میچ کھیلا جو 1-1 سے برابر رہا.[2]

 
روشن سلیم 30 مارچ 1969ء کو بی ایس ایف گراونڈ، جالندھر (بھارت) میں کینیا اور بھارت کی ہاکی ٹیموں کے درمیان میچ کے بعد پنجاب کے وزیر اعلی گرنام سنگھ سے تحفہ وصول کرتے ہوئے.

کینیا لائینز کے لیے میچ

ترمیم

روشن سلیم نے مارچ 1968ء میں نیروبی انٹرنیشنل ٹورنامنٹ میں کینیا لائینز کی طرف سے صرف ایک میچ کھیلا جو نائیجیریا کے خلاف تھا۔ یہ میچ 17 مارچ کو کینیا لائینز نے صفر کے مقابلے میں ایک گول سے جیت لیا۔ٹورنامنٹ میں یہ کینیا لائینز کی واحد جیت تھی۔[3]

پاکستان کے خلاف میچ

ترمیم

روشن سلیم نے 21 مارچ 1968ء کو کینیا ہاکی یونین کی طرف سے پاکستان ہاکی ٹیم کے خلاف مومباسا، کینیا میں میچ کھیلا۔ یہ میچ پاکستان نے ایک کے مقابلے میں آٹھ گول سے جیت لیا۔[4]

خاندانی پس منظر

ترمیم
 
روشن سلیم کے دادا یعقوب عمر.

روشن سلیم کے دادا کا نام یعقوب عمر اور دادی کا نام زلیخا تھا۔ یعقوب عمر 1896ء میں بھارتی ریاست گجرات کے ضلع کچھ کے شہر بھج سے سمندر کے راستے ہجرت کرکے کینیا آئے اور مومباسا سے نیروبی تک ریلوے لائن بچھانے کے کام میں حصہ لیا. پھر وہ ایک گاؤں تھیکا میں رہائش پزیر ہوگئے. یہاں انہوں نے فرنیچر بنانے اور بائیسکل مرمت کرنے کا کام شروع کیا. روشن سلیم کے والد سلیم یعقوب تھے. وہ تھیکا میں پیدا ہوئے. وہ 1963ء سے 1975ء تک ایسٹلی اور ماتھارے کے علاقے سے کونسلر رہے. روشن سلیم کی والدہ کا نام بھی زلیخا تھا.ان کا تعلق یوگنڈا کے ایک چھوٹے سے گاؤں اگانگا سے تھا.

حوالہ جات

ترمیم
  1. ایسٹ افریقن سٹینڈرڈ، نیروبی، 6 ستمبر 1968ء
  2. دی انڈین ایکسپریس، نئی دہلی، 29 مارچ 1969ء
  3. ایسٹ افریقن سٹینڈرڈ، نیروبی، 18 مارچ 1968ء
  4. دی پاکستان ٹائمز، لاہور، 23 مارچ 1968ء