ڈاکٹر سید ریاض الحسن گیلانی (بی ایس سی، ایم۔ اے، ایل-ایل-بی۔ پی ایچ ڈی (الازہر)) سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر وکیل ہیں۔ وہ 1976ء تا 1977ء میں لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکرٹری منتخب ہوئے۔ وہ 1980ء سے لے کر 1984ء تک حکومت پاکستان کے وکیل رہے۔ اور 1984ء سے لے کر 1989ء تک پاکستان کی حکومت کے لیے ڈپٹی اٹارنی جنرل تھے۔ وہ پاکستان میں سعودی عرب کے سفارت خانے کے قانونی مشیر ہیں۔

انھوں نے کتاب "Reconstruction of Legal Thought In Islam" لکھی جو پاکستان اور بھارت کے مختلف یونیورسٹیوں میں ایک نصابی کتاب ہے۔ 1990 میں گراہم اور Trotman، لندن / Dordrecht / بوسٹن کی طرف سے شائع کردہ کتاب "اسلام کا خاندانی قانون(Islamic Family Law)" کے شریک مصنف ہیں۔ انھوں نے حکومت پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے مختلف کانفرنسوں میں شرکت کی۔ وہ آئینی امور اور انسانی حقوق کے انچارج ہیں۔ وہ جامعہ پنجاب، لاہور میں اسلامی فقہ کے دورہ کرنے والے پروفیسر ہیں۔ قانون ناموس رسالت 295-Cقانون توہین رسالتکے لیے بھی ان کی خدمات ہیں۔ "ڈاکٹر سید ریاض الحسن گیلانی ڈپٹی اٹارنی جنرل نے خود حکومت پاکستان کی جانب سے پیش ہوئے اور اس موقف سے اتفاق کیا کہ گستاخ رسول واجب القتل ہے۔ ساتھ ہی قانونی اعتراض اٹھایا کہ وفاقی شرعی عدالت کو اس کی سماعت کا اختیار ہی نہیں۔" - See more at: http://www.tahaffuz.com/865/#sthash.rsmb4foT.dpufآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ tahaffuz.com (Error: unknown archive URL)

بیرونی حوالہ جات

ترمیم

http://www.zallp.com/profiles.htmlآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ zallp.com (Error: unknown archive URL) http://www.tahaffuz.com/865/#sthash.rsmb4foT.dpufآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ tahaffuz.com (Error: unknown archive URL)

  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔