ریمانڈ (انگریزی: Remand)، جسے قبل از مقدمہ حراست، احتیاطی حراست یا عارضی حراست بھی کہا جاتا ہے، ایک طریقہ ہے جس سے کہ کسی شخص کو مقدمے کی کار روائی شروع ہونے تک حراست میں لیا جاتا ہے اور اس پر فرد جرم عائد ہوتا ہے۔ ریمانڈ میں لیا گیا شخص کسی قید خانے یا حراستی مرکز یا نظر بندی میں رکھا جا سکتا ہے۔

ریمانڈ کے لفظی معنی واپس بھجوانا ہے۔ فوجداری مقدمات میں ملزم کو پھر حوالات بھیجنا مگر پولیس کے تشدد کی وجہ سے یہ اطلاع بڑی خطر ناک بن چکی ہے۔ جب کوئی شخص گرفتار ہوتا ہے تو پولیس اس کو چوبیس گھنٹے کے اندر مجسٹریٹ کے پاس پیش کرنے کی پابند ہوتی ہے اور مزید عرصے کے لیے زیر حراست رکھنا مطلوب ہو تو پولیس مجسٹریٹ سے تحریری حکم حاصل کرتی ہے اس درخواست کو ریمانڈ کی درخواست کہتے ہیں۔ اگر پولیس 24 گھنٹے کے اندر ملزم کو عدالت میں پیش نہیں کرتی اور مزید مناسب حکم حاصل نہیں کرتی تو 24 گھنٹے سے بعد کی حراست غیر قانونی شمار ہوگی۔

ریمانڈ کی عمومًا تین قسمیں ہوتی ہیں:

  1. جسمانی ریمانڈ
  2. عدالتی ریمانڈ
  3. منتقلی ریمانڈ [1]

مثال ترمیم

پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی جعلی تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے پر پاکستان تحریک انصاف کے ایک مبینہ کارکن کو گرفتار کر لیا تھا۔ایف آئی آر کے مطابق ملزم فیاض الدین ولد اشراق الدین جو سبز علی ٹاؤن ورسک روڈ پشاور کا رہائشی ہے، کے خلاف پاکستان الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (PECA) 2016 اور 509 کی دفعہ 21, 24 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تعزیرات پاکستان کے ایف آئی اے نے ملزم کو متعلقہ عدالت میں پیش کیا، جس نے اسے سات روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ فیاض نے مریم کی جعلی ویڈیوز اور تصاویر اپ لوڈ کرکے مسلم لیگ ن کو بدنام کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر مہم چلائی تھی[2]۔


مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم